Dec ۱۹, ۲۰۱۵ ۱۷:۲۴ Asia/Tehran
  • اسرائیل اور ترکی کے معاہدے پر حماس کا ردعمل، انقرہ سے اپنا موقف واضح کرنے کا مطالبہ
    اسرائیل اور ترکی کے معاہدے پر حماس کا ردعمل، انقرہ سے اپنا موقف واضح کرنے کا مطالبہ

فلسطین کی اسلامی مزاحتمی تحریک حماس نے دو طرفہ تعلقات میں توسیع سے متعلق اسرائیل اور ترکی کے معاہدے پر اپنا رد عمل ظاہر کرتے ہوئے انقرہ سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ اس سلسلے میں اپنے موقف کا باضابطہ اعلان کرے۔

لبنان کے المیادین ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق تحریک حماس کے سینیئر رہنما محمود الزہار نے سوئٹزرلینڈ میں دو طرفہ تعلقات میں توسیع پر مبنی اسرائیل اور ترکی کے خفیہ معاہدے اور ترکی میں حماس کی سرگرمیاں محدود کرنے پر مبنی اس ملک کے وعدے کی جانب اشارہ کیا اور ترکی کی جانب سے اس سلسلے میں شفاف موقف کے اعلان پر تاکید کی۔

ترکی کی ہیومن رائٹس فاؤنڈیشن نے بھی ایک بیان میں انقرہ اور تل ابیب کے معاہدے کی مذمت کرتے ہوئے اسے خطے کے عوام کے نقصان میں قرار دیا ہے۔

صیہونی حکومت کے ٹی وی چینل دس نے جمعے کے دن ایک صیہونی عہدیدار کے حوالے سے رپورٹ دی تھی کہ سنہ دو ہزار دس میں مرمرہ بحری جہاز پر اسرائیلی حملے میں شہید ہونے والوں کے لواحقین کو تاوان دینے، دونوں ممالک کے سفیروں کی دوبارہ تعیناتی اور ترکی کو اسرائیلی گیس کی برآمدات کے بارے میں سوئٹزرلینڈ میں ترکی اور اسرائیل کے درمیان معاہدہ ہوگیا ہے۔

ٹیگس