Feb ۲۸, ۲۰۱۷ ۱۲:۰۰ Asia/Tehran
  • اپوزیشن جماعتیں فوجی عدالتوں کی توسیع سے متفق

حکومت پاکستان کی بیشتر اپوزیشن جماعتیں فوجی عدالتوں کو مزید 2 سال کی توسیع دینے پر متفق ہوگئیں۔

فوجی عدالتوں کی دوبارہ بحالی اوران کی مدت کا تعین کرنے کے لیے ہونے والے پارلیمانی کمیٹی کے اجلاس میں پیپلز پارٹی کے علاوہ دیگر تمام جماعتوں کے نمائندوں نے شرکت کی۔

اجلاس کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے پاکستان کے وفاقی وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے بتایا کہ تمام سیاسی پارٹیوں نے سیاست کو بالائے طاق رکھتے ہوئے ملک اور قوم کے مفاد میں فیصلہ کیا۔

وفاقی وزیرخزانہ کے مطابق فوجی عدالتوں کی دوبارہ بحالی سے متعلق بل کی منظوری کے لیے سینیٹ کا اجلاس 3 مارچ جب کہ قومی اسمبلی کا اجلاس 6 مارچ کو بلایا جائے گا۔ انہوں نے امید ظاہر کی کہ بل کو متفقہ طور پر منظور کیا جائے گا۔

اس موقع پر پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے رہنما شاہ محمود قریشی نے بتایا کہ تمام سیاسی جماعتوں نے متفقہ طور پر فوجی عدالتوں کی 2 سال تک دوبارہ بحالی پر اتفاق کرلیا۔

تحریک انصاف کے رہنما کے مطابق فوجی عدالتوں کی دوبارہ بحالی کے ساتھ ساتھ اس بات پر بھی اتفاق کیا گیا کہ فوجی عدالتوں سے متعلق کارروائی کے لیے ایک پارلیمانی کمیٹی بنائی جائے گی، جس کا ہر ماہ یا 2 ماہ بعد اجلاس ہوگا۔

شاہ محمود قریشی کے مطابق 7 جنوری 2017 کو فوجی عدالتوں کی مدت ختم ہونے کے بعد اٹھائے گئے اقدامات کو قانونی تحفظ فراہم کرنے کے لیے فوجی عدالتوں کی دوبارہ بحالی 7 جنوری 2017 سے کرنے پر بھی اتفاق کرلیا گیا۔

خیال رہے کہ فوجی عدالتوں کی 2 سالہ خصوصی مدت رواں برس 7 جنوری کو ختم ہوگئی تھی، جس کے بعد فوجی عدالتوں کی دوبارہ بحالی پر سیاسی جماعتوں اور حکومت کے درمیان اتفاق نہیں ہو سکا تھا۔

فوجی عدالتوں کا قیام 16 دسمبر 2014 کو پشاور کے آرمی پبلک اسکول (اے پی ایس) پر حملے کے بعد آئین میں 21 ویں ترمیم کرکےعمل میں لایا گیا تھا۔

حزب اختلاف کی سب سے بڑی جماعت پیپلز پارٹی نے فوجی عدالتوں کی دوبارہ بحالی اور ان کی مدت کا تعین کرنے کے لیے 4 مارچ کو آل پارٹیز کانفرنس (اے پی سی) بلا رکھی ہے تاہم پاکستان تحریک انصاف(پی ٹی آئی) کے چیئرمین عمران خان نے پیپلز پارٹی کی اے پی سی میں شرکت نہ کرنے کا اعلان کیا ہے۔

 

ٹیگس