Jul ۰۴, ۲۰۱۷ ۱۰:۵۹ Asia/Tehran
  • ہندوستانی وزیراعظم کے دورہ اسرائیل پر نکتہ چینی

ہندوستان کی وزارت خارجہ نے کہا ہے کہ ہندوستان کے وزیراعظم اس دورے میں اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو اور صدر رولن سے ملاقات کریں گے۔

کُل ہند مجلس اتحاد المسلمین کے صدر اور حیدرآباد کے رکن پارلیمنٹ بیرسٹر اسدالدین اویسی نے میڈیا سے گفتگو میں ہندوستان کے وزیراعظم نریندر مودی کے دورۂ اسرائیل پر نکتہ چینی کرتے ہوئے کہا کہ وزیر اعظم ایک ایسے وقت اسرائیل کا دورہ کررہے ہیں جب مغربی کنارہ بشمول یروشلم پر اسرائیلی قبضہ کے 50 سال مکمل ہورہے ہیں۔

انھوں نے کہا کہ گزشتہ 7 دہائیوں سے ہندوستان کی خارجہ پالیسی فلسطین کے کاز کی حمایت پر مبنی تھی لیکن یوں دکھائی دے رہا ہے کہ موجودہ مخصوص حکومت کا ایجنڈہ فلسطینی کاز نہیں ہے۔ حالانکہ ہندوستان کی ہر حکومت نے فلسطینی کاز کی حمایت کی ہے اور یہ ہماری خارجہ پالیسی رہی ہے۔

کُل ہند مجلس اتحاد المسلمین کے صدر نے کہا کہ وزیراعظم کو چاہئے کہ اپنے تین روزہ دورے کے دوران فلسطینی اتھارٹی کے ذمہ داروں سے ملاقات کریں اور ساتھ ہی اسرائیلی قبضہ والے علاقوں کا بھی دورہ کریں۔

انھوں نے کہا کہ دُنیا کے ایسے کئی ممالک ہیں جو اسرائیل سے سفارتی تعلقات رکھنے کے باوجود فلسطین کے کاز کی حمایت کرتے ہیں اور فلسطینی علاقوں پر اسرائیل کے قبضہ کی مذمت کرتے ہیں۔ اقوام متحدہ کی انسانی حقوق کونسل نے اسرائیل کو جنگی جرائم والا ملک قراردیا ہے۔ افسوس اس بات کا ہے کہ ہندوستان اُن پانچ ممالک میں شامل رہا ہے جو رائے دہی کے موقع پر اس مسئلہ پرغیر حاضر رہا تھا۔

واضح رہے کہ ہندوستان نے 1992 میں اسرائیل کے ساتھ سفارتی تعلقات قائم کئے تھے اور اس کے بعد سے کسی بھی ہندوستانی وزیراعظم کا یہ پہلا دورہ اسرائیل ہے ۔

 

ٹیگس