Jul ۱۹, ۲۰۱۷ ۱۲:۰۳ Asia/Tehran
  • پاکستان میں وکلا کی ہڑتال

پاکستان بار کونسل نے ملک بھر میں ہڑتال کا اعلان کرتے ہوئے وزیراعظم نوازشریف، وزیراعلیٰ پنجاب شہباز شریف اور وزیر خزانہ اسحاق ڈار سے مستعفی ہونے کا مطالبہ کیاہے۔

پاکستان سے موصولہ رپورٹوں کے مطابق سپریم کورٹ بار ایسوسی ایشن نے وزیراعظم نوازشریف کی طرف سے استعفیٰ نہ دینے پر ملک گیر ہڑتال کا اعلان کیا ہے، وکلا نیشنل ایکشن کمیٹی کے سربراہ آفتاب باجوہ  کے مطابق کمیٹی ارکان کے ساتھ رابطے کے بعد ملک گیر ہڑتا ل کا فیصلہ کیاگیا جس کے مطابق آج بدھ کے روزہڑتال کی کال کے بعد پورے ملک میں وکلا نے عدالتوں کا بائیکاٹ کردیا اور عدالتوں میں پیش نہیں ہوئے ۔

واضح رہے کہ وکلا کی نیشنل ایکشن کمیٹی پاناما لیکس پر جے آئی ٹی تشکیل دیئے جانے کے بعد پہلے دن سے ہی وزیراعظم کے استعفیٰ کا مطالبہ کررہی ہے جبکہ پاکستان بار کونسل نے 5مئی کو فیصلہ کیا تھا کہ اگر جے آئی ٹی کی رپورٹ وزیراعظم کے خلاف آئی تو وزیراعظم کے خلاف تحریک چلائی جائے گی اور ان سے استعفیٰ کا مطالبہ کیا جائے گا۔

پاکستان بار کونسل کے وائس چیئرمین نے پنجاب بار کونسل کے وائس چیئرمین ملک عنایت اللہ اعوان اوردیگر ممبران کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ جے آئی ٹی کی رپورٹ وزیراعظم اور ان کے خاندان کی کرپشن کے خلاف چارج شیٹ ہے انہوں نے مزید کہا کہ افسوسناک بات ہے پورا خاندان کرپشن میں ملوث ہے ، جے آئی ٹی رپورٹ کے بعد ہم وزیراعظم میاں محمد نواز شریف کے علاوہ اسحاق ڈار ،کیپٹن (ر)صفدر اور وزیراعلیٰ پنجاب کے استعفیٰ کا بھی مطالبہ کرتے ہیں۔

بارایسوسی ایشن نے مسلم لیگ (ن) کی طرف سے اپنائی گئی پالیسی پر اظہار تشویش کرتے ہوئے کہا ہے کہ عدالت اس کا نوٹس لے اور پاناما کیس کو جلد نمٹایا جائے۔

سپریم کورٹ بار نے ہائی کورٹ اور ڈسٹرکٹ بار ایسوسی ایشنز سے اپیل کی کہ وہ اظہار یکجہتی کرتے ہوئے کرپشن کا راستہ روکنے کے لیے کی جانے والی ہڑتال میں  بھر پور حصہ لیں  تاکہ قوم کا مستقبل بہتر بنایاجاسکے۔

دوسری جانب اسلام آباد ہائی کورٹ بار ایسوسی ایشن نے بھی پاکستان بار کونسل کی کال پربدھ کو اسلام آباد ہائی کورٹ میں مکمل ہڑتال کا اعلان کیا جس کے بعد دن بھر کوئی وکیل عدالت میں  پیش نہیں  ہوا۔

ادھراپوزیشن جماعتوں نے پاکستان کے وزیراعظم نواز شریف کے استعفے کا ایک بار پھر مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ وزیراعظم کے پاس استعفے کے علاوہ اور کوئی راستہ نہیں ہے۔

 

ٹیگس