Jul ۲۲, ۲۰۱۷ ۱۰:۵۱ Asia/Tehran
  • شیعہ مسلمانوں کی ٹارگٹ کلنگ کے خلاف مظاہرے

پاکستان میں شیعہ ٹارگٹ کلنگ اورعلماء و جوانوں کی گرفتاری کے خلاف احتجاجی مظاہرے کئے گئے۔

سانحہ مستونگ، کوئٹہ و پاراچنار سمیت پاکستان بھر میں جاری شیعہ نسل کشی، شیعہ علمائے کرام و جوانوں کی گرفتاری ،اغواء اور سندھ بھر میں مختلف سانحات میں گرفتار کالعدم تنظیموں کے دہشتگردوں کی رہائی کے خلاف اس ملک کے کئی شہروں من جملہ کراچی ،کوئٹہ،گلگت بلتستان اور لاہور میں نماز جمعہ کے بعد احتجاجی مظاہرے کئے گئے۔اسی سلسلے میں مجلس وحدت مسلمین پاکستان کراچی ڈویژن کے زیر اہتمام جامع مسجد نور ایمان ناظم آباد ، جامع مسجد و امام بارگاہ بو تراب عزیز آباد، جامع مسجد جعفریہ نارتھ کراچی سیکٹر 5D، جامع مسجد حسن مجتبیٰ گلشن معمار، جامع مسجد العباس وزیر بروہی گوٹھ کے باہر احتجاجی مظاہرے کئے گئے احتجاجی مظاہرے سے علامہ مرزا یوسف حسین، علامہ اظہر حسین نقوی، علامہ مبشر حسن و دیگر نے خطاب کیا۔

احتجاجی مظاہرے سے خطاب کرتے ہوئے علامہ مرزا یوسف حسین اوردیگرعلمائے کرام نے کہا کہ گذشتہ 18 سالوں میں جس طرح ایک منظم سازش کے تحت کوئٹہ اور اس کے گرد و نواح میں شیعہ ہزارہ قوم کی ٹارگٹ کلنگ اور پھر منظم طور پر ہماری نسل کشی کا منصوبہ بنایا گیا، ملک بھر میں خصوصاً کوئٹہ، پارا چنار اور کراچی میں معصوم عوام کے قتل عام سے حکومت بالکل بیگانہ نظر آتی ہے۔

علمائے کرام نے کہا کہ بلوچستان میں پاکستان کی اقتصادی ترقی کے دشمن کالعدم شدت پسند ملک کو عدم استحکام سے دوچار کرنے کے درپے ہیں، بلوچستان حکومت امن قائم کرنے میں بری طرح ناکام ہو چکی ہیں، دہشتگردوں کے نرسری کالعدم شدت پسند گروہ کو بلوچستان میں مکمل آزادی دینا دہشتگردی کے خلاف جنگ کو ناکام بنانے کی سازش ہے۔

انہوں نے کہا کہ ان دہشتگرد گروہوں نے نام بدل کر پورے پاکستان کو یرغمال بنایا ہوا ہے۔ انہوں نے کہا کہ آرمی چیف ملک بھر کی طرح بلوچستان میں بھی کالعدم تنظیموں کے خلاف فوجی آپریشن کا آغاز کریں۔

علمائے کرام نے کہا کہ ایک طرف تو ملک بھر میں محب وطن شیعہ مسلمانوں کو بدترین دہشتگردی کا نشانہ بنایا جا رہا ہے تو دوسری جانب محب وطن شیعہ علمائے کرام اور جوانوں کی گرفتاری اور اغوا کا سلسلہ تسلسل کے ساتھ جاری ہے، گزشتہ چند دنوں میں پنجاب سے ہمارے کئی بے گناہ علماء کرام اغوا ہو چکے ہیں، مسلم لیگ (ن) کی متعصب پنجاب حکومت سی ٹی ڈی کے ذریعے محب وطن ملت تشیع کے خلاف بدترین انتقامی کارروائیاں جاری رکھے ہوئے ہے، اس سے پہلے کے ملت تشیع کے صبر کا پیمانہ لبریز ہو، حکمران ہوش کے ناخن لیں، ورنہ ملت تشیع پنجاب حکومت کے خلاف احتجاجی تحریک چلانے پر مجبور ہوگی، جو حکومت کے خاتمے تک جاری رہے گی۔

علمائے کرام نے چیف جسٹس آف پاکستان اورآرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ سے مطالبہ کیا کہ سانحہ سہون و جیکب آباد کے دہشتگردوں کی رہائی اور سندھ حکومت کی مجرمانہ غفلت و نااہلی کا فوری نوٹس لیں۔

 

ٹیگس