Aug ۱۸, ۲۰۱۷ ۰۹:۳۹ Asia/Tehran
  • حزب المجاہدین کو دہشت گرد قرار دینے پر پاکستان کا سخت رد عمل

پاکستان کی وزارت خارجہ کے ترجمان نفیس زکریا کا کہنا ہے کہ حزب المجاہدین کو دہشت گرد تنظیم قرار دینا مایوس کن ہے۔

ہفتہ وار بریفنگ کے دوران ترجمان دفتر خارجہ نفیس زکریا کا کہنا تھا کہ کشمیریوں کی حق خود ارادیت کے لئے جدوجہد گزشتہ کئی برس سے جاری اور جائز ہے جب کہ ماضی میں بھی سکیورٹی فورسز نے کشمیر میں طاقت کا بیجا استعمال کیا اور اب بھی کر رہا ہے ۔

نفیس زکریا کا کہنا تھا کہ حقیقت یہی ہے کہ پاکستان اور ہندوستان  دو ہمسایہ ممالک ہیں اورخطے کی سلامتی کو یقینی بنانے کے لیے ہمیں اپنے مسائل کو ختم کرنا ہو گا، پاک ھند تعلقات میں بنیادی مسئلہ کشمیر کا ہے جس کو بات چیت کے ذریعے حل کرنا ہوگا۔ ان کا کہنا تھا کہ پاکستان نے ہمیشہ کہا ہے کہ مسئلہ کشمیر کا ایک ہی حل ہے اور وہ حل کشمیریوں کو اقوام متحدہ کی قراردادوں کے مطابق حق خودارادیت کی فراہمی ہے۔

نفیس زکریا نے کہا کہ امریکا نے انسداد دہشت گردی کی کوششوں میں ہمیشہ پاکستان کی قربانیوں کو سراہاتاہم امریکا کی جانب سے حزب المجاہدین کو دہشت گرد تنظیم قرار دینا مایوس کن ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ اتحادی سپورٹ فنڈ امریکی امداد نہیں بلکہ انسداد دہشت گردی اخراجات کی ادائیگیاں ہیں ۔

دوسری جانب حریت رہنما میرواعظ عمر فاروق نے بھی امریکی فیصلے پر کڑی نکتہ چینی کرتے ہوئے کہا ہے کہ ان کا ہمیشہ سے موقف رہا ہے کہ جموں و کشمیر میں جو عسکری تنظیمیں ہیں ان کا وجود کشمیر کے مسئلے سے جڑا ہوا ہے۔ انھوں نے کہاکہ یہ کوئی عالمی دہشت گرد تنظیمیں نہیں ہیں جوکشمیرسے باہرکسی کو ہدف بنارہی ہوں یا بے گناہوں کا قتل کررہی ہوں، کشمیر ایک متنازع علاقہ ہے اورہم چاہتے ہیںاس کا حل بین الاقوامی سطح پرکیے گئے وعدوں اور یقین دہانیوں کے مطابق ڈھونڈ لیا جائے۔

ٹیگس