Aug ۲۳, ۲۰۱۷ ۱۸:۲۶ Asia/Tehran
  • امریکی صدر کے بیان پر پاکستانی حکام کا اظہار برھمی

امریکی صدر کی جانب سے پاکستان پر دہشت گردوں کو پناہ دینے کے الزامات پر، پاکستانی حکام اور سیاسی رہنماؤں نے سخت ردعمل ظاہر کیا ہے۔

پاکستان کے وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نے کابینہ کے ہنگامی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئےکہا کہ ان کا ملک امریکی صدر کے الزامات کا جلد جواب دے گا۔انہوں نے یہ بات زور دے کر کہی کہ پاکستان میں دہشت گردوں کی ایک بھی پناہ گاہ نہیں ہے۔پاکستان کے وزیراعظم نے تمام اسلامی ملکوں سے اپیل کی کہ وہ امریکہ کے بے بنیاد الزامات کا منہ توڑ جواب دیں اور اس پر خاموشی اختیار نہ کریں۔پاکستان کے صدر ممنون حسین نے بھی امریکی صدر کے بیان کو خطرناک قرار دیتے ہوئے وزیر خارجہ خواجہ آصف کو امریکہ کی مخاصمانہ پالیسیوں سے مکمل ہوشیار رہنے کی ہدایت کی ہے۔پاکستانی کابینہ کے ارکان نے بھی صدر ٹرمپ کے بیان کی مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ اگر امریکہ نے پاکستان کے خلاف الزام تراشی کا سلسلہ بند نہ کیا تو، واشنگٹن کو اسلام آباد کے ٹھوس اور منہ توڑ جواب کا سامنا کرنا پڑے گا۔پاکستان تحریک انصاف کے سربراہ عمران خان نے بھی صدر ٹرمپ کے پاکستان مخالف بیان کی مذمت کرتے ہوئے کہا تھا کہ امریکہ کو پاکستان پر دہشت گردی کا الزام لگانے کی ہرگز اجازت نہیں دی جائے گی۔پاکستان کے سابق صدر اور حزب اختلاف کی جماعت پیپلز پارٹی کے رہنما آصف علی زرداری نے بھی امریکی صدر کے بیان پر کڑی نکتہ چینی کی ہے۔انہوں نے کہا کہ امریکہ پاکستان کی مالی امداد روکنے کے لیے بے بنیاد الزامات کا سہارا لے رہا ہے۔اس سے پہلے پاکستان کے دفتر خارجہ کے ترجمان نے بھی امریکی صدر کے الزامات کو سختی کے ساتھ مسترد کرتے ہوئے کہا تھا کہ امریکہ کو الزام تراشی کے بجائے، دہشت گردی کے خلاف جنگ میں پاکستان کے ساتھ تعاون کرنا چاہیے۔واضح رہے کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اکیس اگست کو افغان پالیسی کا اعلان کرتے ہوئے کھلے بندوں پاکستان پر دہشت گردوں کو پناہ دینے کا الزام عائد کیا تھا۔

ٹیگس