Oct ۲۰, ۲۰۱۷ ۰۸:۵۲ Asia/Tehran
  • بلوچستان میں دستی بم حملے 35 افراد زخمی

بلوچستان کے ضلع گوادر اور مستونگ میں دستی بم حملوں کے نتیجے میں 35 افراد زخمی ہوگئے۔

پاکستان کے صوبہ بلوچستان کےوزیراعلیٰ نواب ثناء اللہ زہری نے کہا ہے کہ آخری دہشت گرد کے خاتمے تک چین سے نہیں بیٹھیں گے اورصوبے میں امن واستحکام کو ہرصورت قائم کیا جائے گا۔

وزیراعلیٰ بلوچستان نواب ثناء اللہ زہری نے گوادر، مستونگ اور کوئٹہ میں دہشت گردی کے حالیہ واقعات کے بعد صوبہ بھر میں سیکیورٹی ہائی الرٹ کرنے کا حکم دیتے ہوئے ہدایت کی ہے کہ دہشت گردی کی حالیہ لہر پر قابو پانے کے لیے تمام سیکیورٹی ادارے بھرپور کارروائیاں کریں۔

وزیراعلیٰ کا کہنا ہے کہ دہشت گردوں کے خلاف نتیجہ خیز کاروائی کرنا ناگزیر ہوچکا ہے عوام کو دہشت گردوں کے رحم وکرم پر نہیں چھوڑا جاسکتا۔

کل رات بلوچستان کے ضلع گوادراور مستونگ میں دستی بم حملوں کے نتیجے میں 35 افراد زخمی ہوگئے۔ زخمیوں میں 2 کی حالت تشویشناک بتا‎ی جاتی ہے۔

حملے میں زخمی ہونے والے بیشتر سندھ سے تعلق رکھنے والے مزدور تھے اور حملے کے وقت وہ ہوٹل پر رات کا کھانا کھا رہے تھے۔

پولیس ذرائع کا کہنا تھا کہ دستی بم پھینکنے کے بعد موٹر سائیکل سوار ملزمان فرار ہوگئے، جبکہ زخمیوں کو ڈی ایچ کیو گوادر منتقل کیا گیا۔

واضح رہے کہ بلوچستان میں متعدد کالعدم گروپ اورعلیحدگی پسند بلوچ تنظیمیں عام شہریوں اور فورسز کے خلاف مسلح کارروائیوں میں مصروف ہیں، ان کارروائیوں میں سیکڑوں لیویز، ایف سی اور پولیس اہلکارجاں بحق ہوچکے ہیں۔

ٹیگس