Nov ۱۷, ۲۰۱۷ ۰۹:۲۹ Asia/Tehran
  • ناصرشیرازی کی عدم بازیابی کے خلاف یوم احتجاج

مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی ڈپٹی سیکرٹری جنرل سید ناصر شیرازی ایڈووکیٹ کی عدم بازیابی کے خلاف آج نماز جمعہ کے بعد احتجاجی مظاہرے کیے جائیں گے۔

پاکستان کے دارالحکومت اسلام آباد میں احتجاجی مظاہرے کا آغاز امام بارگاہ اثنا عشری جی سکس ٹو سے ہو گا۔جبکہ اس کے علاوہ لاہور، کراچی ،کوئٹہ، پشاور، گلگت بلتستان اور پاکستان کے زیر انتظام کشمیر سمیت ملک کے مختلف شہروں میں احتجاجی مظاہرے کیے جائیں گے ۔

مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی ترجمان علامہ مختار امامی نے کہا ہے کہ ناصر شیرازی کی فوری بازیابی کے عدالتی احکامات کے باوجود پنجاب پولیس کی طرف سے پس و پیش اس امر کی عکاس ہے کہ پنجاب پولیس شہباز شریف اور رانا ثنا اللہ کو آئین و قانون سے مقدم سمجھتی ہے اور ان کی اطاعت میں مصروف ہے ۔

انہوں نے کہا کہ کہ ناصر شیرازی کے اغوا کو سترہ دن گزر چکے ہیں۔ ایلیٹ فورس کی گاڑیوں میں اغوا کیے جانے والے شخص کے بارے میں متعلقہ اداروں کی لاعلمی مضحکہ خیز اور عدالت کی آنکھوں میں دھول جھونکنے کیے مترادف ہے۔ ملت تشیع ان ظالم حکمرانوں کا تعاقب جاری رکھے گی ۔

علامہ مختار امامی نے کہا کہ پنجاب حکومت نے ناصر شیرازی کو اغوا کروا کر اپنے چہرے سے خود ہی نقاب ہٹا دیا ہے۔ ناصر شیرازی کی فوری بازیابی کے علاوہ پنجاب حکومت کے پاس کوئی چارہ نہیں۔

انہوں نے کہا کہ ناصر شیرازی کی بازیابی میں تاخیر ہمارے احتجاج اور مطالبات میں شدت پیدا کرے گی ۔

واضح رہے کہ لاہور ہائیکورٹ کے حکم کے باوجود ناصر شیرازی کو 18 دن گذرنے کے باوجود عدالت میں پیش نہیں کیا گیا ہے۔

 

ٹیگس