Nov ۲۲, ۲۰۱۷ ۱۲:۰۴ Asia/Tehran
  • پاکستان: وزیرخزانہ مفرور، نا اہل وزیر اعظم عدالت میں

احتساب عدالت نے پاکستان کے وزیر خزانہ اسحاق ڈار کو اشتہاری قرار دینے کی کارروائی شروع کرنے کا حکم دیتے ہوئے ان کی حاضری سے استثنیٰ اور نمائندہ مقرر کرنے کی درخواستیں مسترد کردیں۔

اسلام آباد کی احتساب عدالت میں آمدنی سے زائد اثاثہ جات ریفرنس کی سماعت ہوئی تاہم پاکستان کے وزیر خزانہ اسحاق ڈار آج بھی پیش نہ ہوئے۔ وزیر خزانہ اسحاق ڈار کے وکیل قوسین فیصل کے مطابق ان کے موکل علیل ہیں اور علاج کی غرض سے لندن میں ہیں جس کی وجہ سے سماعت میں پیش نہیں ہوسکتے۔ اسحاق ڈار کے وکیل نے اپنے موکل کی جانب سے اٹارنی مقرر کرنے اور حاضری سے استثنی کی درخواست کی جنہیں عدالت نے مسترد کردیا۔

عدالت نے وزیر خزانہ اسحاق ڈار کو اشتہاری قرار دینے کی کارروائی کے آغاز کا حکم دیتے ہوئے ان کے ضامن کو نوٹس جاری کردیا اور 24 نومبر تک جواب طلب کرلیا ہے۔

عدالت نے ملزم کو اخبار میں اشتہار شائع کرکے طلب کرنے کا حکم جاری کرتے ہوئے کہا کہ کیوں نہ آپ کی 50 لاکھ روپے کی ضمانت ضبط کرلی جائے۔ ریفرنس کی آئندہ سماعت 4دسمبر تک ملتوی کردی گئی ہے۔

دوسری جانب پاکستان کے سابق اور نا اہل ہونے والے وزیراعظم نوازشریف ان کی صاحبزادی مریم نواز اور داماد کیپٹن صفدر آج صبح احتساب عدالت میں پیش ہوئے۔ اس موقع پر صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے نواز شریف نے کہا کہ عدلیہ کے فیصلوں کی وجہ سے معیشت پر ضرب پڑی اور ہماری حکومت کو چین کے ساتھ کام نہیں کرنے دیا گیا، گاڈ فادر اور اطالوی مافیا کے الفاظ عدالتوں کو زیب نہیں دیتے، ججوں نے پاناما کے بجائے اقامہ پر سزا دی، ہمارے لیے عدالت کا پیمانہ کچھ اور ہے۔

نواز شریف کا کہنا تھا کہ عدالتوں کا دہرا معیار سامنے آرہا ہے، کھیل کے اصول مساوی ہونے چاہئیں، پی ٹی آئی رہنماؤں عمران خان، جہانگیر ترین اور علیم خان کے خلاف بھی کرپشن کے مقدمات ہیں، ہمارے خلاف تو فیصلے جلدی آ جاتے ہیں، ان کے فیصلے کب آئیں گے، خیبرپختونخوا کا وزیراعلیٰ سرکاری خرچ پر جلوس کی قیادت کرنے آتا ہے۔

 

ٹیگس