Nov ۲۳, ۲۰۱۷ ۰۹:۰۴ Asia/Tehran
  • دھرنے کے شرکاء کا گھیراو کیا جائے: سپریم کورٹ

فیض آباد میں جاری دھرنے کے خاتمے کے حوالے سے اہم پیشرفت سامنے آئی ہے اور مظاہرین وزیر قانون زاہد حامد کے فوری استعفیٰ کے مطالبے سے دستبردار ہوگئے ہیں۔

تحریک لبیک کی جانب سے فیض آباد میں دھرنے کے معاملے پر سپریم کورٹ میں از خود نوٹس کیس کی سماعت جاری ہے سماعت کے دوران ڈپٹی اٹارنی جنرل اشترااوصاف نے وزارتوں کی جانب سے رپورٹس جمع کرائیں جن میں کہا گیا ہے کہ پنجاب حکومت تمام حالات سے آگاہ تھی لیکن پھر بھی حکومت پنجاب نے اقدامات نہیں اٹھا ئے ۔ اس موقع پر جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے کہا کہ فائرنگ نہ کی جائے لیکن دھرنےکے شرکاء کا گھیراو کیا جائے اور اس مسئلے کو جلد از جلد حل کیا جائے۔

ذرائع کے مطابق دھرنا مظاہرین وزیر قانون زاہد حامد کے فوری استعفیٰ کے مطالبے سے پیچھے ہٹ گئے ہیں۔ تحریک لبیک کا موقف ہے کہ ہم زاہد حامد کو مرکزی ملزم نہیں مانتے، تاہم ختم نبوت ترمیم کی تحقیقات کرنے والی راجہ ظفرالحق رپورٹ منظرعام پر آنے تک وزیر قانون اپنا کام روک دیں تو ہم دھرنا ختم کردیں گے۔

فیض آباد دھرنا آج 18 ویں دن میں داخل ہوگیا ۔ صبح گھروں سے نکلنے والوں کو بدستور پریشانی کا سامنا کرنا پڑا۔

شہر اقتدار کےدر پر دھرنا دیے مظاہرین نے حکمرانوں کو بے بس اور شہریوں کوبےحال کررکھا ہے روز لاکھوں شہری ، جن میں بچے بوڑھے اور مریض بھی شامل ہیں ۔

واضح رہے کہ کاغذات نامزدگی کے حلف نامے میں ختم نبوت کی شق سے متعلق ترمیم کے خلاف اسلام آباد میں 18 روز سے دھرنا جاری ہے اور مظاہرین ترمیم کے ذمہ دار افراد کے خلاف کارروائی کا مطالبہ کررہے ہیں۔

ٹیگس