Jan ۱۸, ۲۰۱۸ ۱۷:۲۰ Asia/Tehran
  • پاکستان میں ہر سطح پر امریکہ سے نفرت پائی جاتی ہے

جمعیت علمائے اسلام (ف) کے مرکزی رہنما حافظ حسین احمد نے کہا کہ مسلمان ممالک میں امریکی تسلط کو مہار کرنے کے لئے اتحاد کی ضرورت ہے درحقیقت تفرقہ و انتشار امریکہ ہی کی طرف سے پھیلایا جاتا ہے تاکہ مسلمان ممالک میں اپنی پالیسیوں کو آگے بڑھائے

پاکستان کے معروف اہل سنّت عالم دین اور جمعیت علمائے اسلام (ف) کے مرکزی رہنما اور سابق سینیٹر حافظ حسین احمد نے کہا ہے کہ پاکستان میں ایک عرصے تک یہی تاثر رہا ہے کہ صرف مذہبی جماعتیں ہی امریکی پالیسیوں کی مخالف ہیں، لیکن اب پاکستان میں ہر جماعت اور ہر سطح پر امریکہ سے نفرت پائی جاتی ہے۔

تفصیلات کے مطابق پاکستان کے معروف اہل سنّت عالم دین حافظ حسین احمد نے سحر ٹی وی کے نمائندے سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان کی آزادی کو ستر سال کا عرصہ گزر چکا ہے لیکن ہمارے ملک کے حکمران ہمیشہ امریکہ کے غلام رہے ہیں اور امریکہ نے پاکستان کو اپنی ایک کالونی سمجھ رکھا تھا، لیکن اب عوام میں شعور بیدار ہوچکا ہے اور وہ امریکہ کی شرانگیزیوں سے اچھی طرح واقف ہوگئے ہیں اور کوئی بھی باشعور قوم امریکہ کے تسلط کو قبول کرتی۔

جمعیت علمائے اسلام (ف) کے مرکزی رہنما حافظ حسین احمد نے کہا کہ مسلمان ممالک میں امریکی تسلط کو مہار کرنے کے لئے اتحاد کی ضرورت ہے اور مسلمان ممالک میں پائے جانے والے انتشار سے امریکہ بھر پور فائدہ اٹھاتا ہے اور درحقیقت تفرقہ و انتشار امریکہ ہی کی طرف سے پھیلایا جاتا ہے تاکہ مسلمان ممالک میں اپنی پالیسیوں کو آگے بڑھائے۔

پاکستان کے معروف عالم دین اور سابق سینیٹر حافظ حسین احمد نے امریکہ کی طرف سے بیت المقدس کو اسرائیل کا دارالحکومت تسلیم کئے جانے کے اقدام کو مسلمانوں کے خلاف امریکہ کا انتہائی اقدام قرار دیا اور کہا کہ اب مسلمانوں کو متحد ہوکر قبلۂ اول کی حفاظت کے لئے متحدہ لائحۂ عمل بنانا ہوگا، انہوں نے مزید کہا کہ شرم کا مقام ہے کہ دنیا بھر میں مسلمانوں کے خلاف محاذ کھولے جارہے ہیں اور میانمار میں مسلمانوں کا قتل عام ایک سوچے سمجھے منصوبے کے تحت کیا جارہا ہے اور اسی طرح شام، عراق، افغانستان اور یمن میں روز بروز حالات کو خراب کیا جارہا ہے۔

جمعیت علمائے اسلام (ف) کے مرکزی رہنما اور سابق سینیٹر حافظ حسین احمد نے پاکستان کے صوبے بلوچستان میں رونما ہونے والی حالیہ سیاسی تبدیلی کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ افسوس کا مقام ہے کہ حکمران اپنی غلطیوں کو چھپانے کے لئے ہر کام کے پیچھے غیر ملکی سازش کا الزام لگا دیتے ہیں، انہوں نے کہا کہ صوبے بلوچستان میں مسلم لیگ نون کی حکومت تھی اور مسلم لیگ ن کی مرکزی قیادت اپنی صوبائی حکومت اور صوبائی ارکان کو کنٹرول میں نہیں رکھ سکی جس کی وجہ سے صوبے میں مسلم لیگ نون کی حکومت کو اقتدار سے ہاتھ دھونا پڑا، حافظ حسین احمد نے بلوچستان کو پاکستان کا حساس صوبہ قرار دیا اور کہا کہ بلوچستان ہمیشہ امریکہ کے نشانے پر رہا ہے اور پاکستان کی حکومت کی یہ ذمہ داری ہے کہ وہ ہمسایہ ملکوں کے ساتھ ملکر باڈر سیکیورٹی کو بہتر بنائے تاکہ شرپسندوں اور دہشت گردوں کی سرگرمیوں کا سدباب کیا جاسکے۔

پاکستان کے معروف عالم دین اور جمعیت علمائے اسلام (ف) کے مرکزی رہنما اور سابق سینیٹر حافظ حسین احمد نے اتحاد امت پر تاکید کرتے ہوئے اس بات پر زور دیا کہ مسلمان ملکوں کو چاہیے کہ اپنے مذہب کو چھوڑوں نہیں اور کسی کے مذہب کو چھیڑوں نہیں کے اصول کو اپنی خارجہ پالیسی میں قرار دیں تاکہ مسلمانوں کے آپسی اختلاف کو حداقل اپوزیشن پر لایا جاسکے اور اس سے دشمنان اسلام کی مسلمانوں میں انتشار پھیلانے کی سازشوں کو ناکام بنایا جاسکتا ہے۔

حافظ حسین احمد نے کہا کہ دشمنان اسلام کی ہمیشہ سے یہ کوشش رہی ہے کہ وہ مسلمانوں کے درمیان پائے جانے والے معمولی فروعی اختلافات کو ہوا دیکر اپنی سازشوں کو عملی جامہ پہناتے ہیں، لیکن مسلمانوں کو اپنے درمیان موجود دشمنوں کی شناخت کرنا ہوگئی اور اتحاد بین المسلمین کے لئے کوشیشوں کو تیز کرنا ہوگا۔

پاکستان کے سابق سینیٹر حا‌فظ حسین احمد نے آخر میں مسلمان ملکوں کے حکمرانوں سے اپیل کی کہ وہ عالمی سامراج کی مسلمانوں کو تقسیم کرنے کی سازشوں سے ہوشیار رہیں اور باہمی اتحاد کے ذریعے ان سازشوں کو ناکام بنائیں، حافظ حسین احمد نے او، آئی، سی کے مسلمانوں کے لئے کردار ادا کرنے کے طریقۂ کار پر شدید تنقید کرتے ہوئے کہا کہ او، آئي، سی اس وقت آئی سی یو میں ہے اس کو آکسیجن کی ضرورت ہے اور اسلامی تعاون تنظیم کو چاہیے کہ وہ فلسطین سمیت مسلمانوں کے مسائل کے حل کےلئے اپنے کردار ادا کرے۔  

 

ٹیگس