Feb ۱۵, ۲۰۱۸ ۰۸:۲۱ Asia/Tehran
  • جماعت الدعوۃ اور فلاحِ انسانیت فاونڈیشن پر پابندی

پاکستان میں اقوم متحدہ کی جانب سے کالعدم قرار دی گئی تنظیموں پر پابندی کے اعلان کے بعد وفاقی حکومت نے جماعت الدعوۃ اور فلاحِ انسانیت فاونڈیشن کے انسانی وسائل پرپابندی، منقولہ، غیرمنقولہ اثاثے منجمد کرنے اور انھیں سرکاری تحویل میں لینے کی منظوری دیتے ہوئے صوبائی حکومتوں کو کارروائی کے احکام جاری کر دیے ہیں۔

اسلام آباد میں جماعت الدعوۃ سمیت تمام کالعدم تنظیموں کی سرگرمیوں پر پابندی کے لیے دفعہ 144 نافذ کردی گئی۔

ڈپٹی کمشنر کی جانب سے جاری نوٹیفکیشن کے مطابق کسی قسم کی فنڈ ریزنگ، سڑکوں پر بینرز آویزاں یا کسی قسم کی کوئی تقریبات منعقد نہیں کر سکیں گی، پابندی کا اطلاق فوری طور پر نافذالعمل اور دو ماہ تک موثر رہے گا۔

ڈپٹی کمشنر نے 71 کالعدم تنظیموں کی فہرست بھی اسسٹنٹ کمشنرز کو ارسال کردی ہے۔

ضلع راولپنڈی میں انتظامیہ نے کریک ڈاون شروع کرتے ہوئے فلاحِ انسانیت فاونڈیشن کے زیر انتظام 4 ڈسپنسریوں اور ایک مدرسے کو اپنے کنٹرول میں لے لیا ہے۔

پاکستان کی جانب سے شدت پسند تنظیموں کے خلاف کارروائی ایسے موقع پر سامنے آئی ہے جب آئندہ ہفتے پیرس میں ہونے والے فنانشل ایکشن ٹاسک فورس کے اجلاس میں پاکستان کو واچ لسٹ میں ڈالنے کے لیے تحریک پیش کی جا رہی ہے۔

اس سے قبل اتوار کو حکومت نے صدارتی حکمنامے کے ذریعے اقوام متحدہ کی جانب سے کالعدم قراردی گئی تنظیموں کو پاکستان میں بھی کالعدم قرار دیا تھا۔

یاد رہے کہ فلاح انسانیت فاونڈیشن 2012 سے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے تحت کالعدم قرار دی گئی ہے۔

ٹیگس