Apr ۱۵, ۲۰۱۸ ۰۹:۱۷ Asia/Tehran
  • شام پرجارحیت کی مذمت اوراسمبلی میں قرارداد پیش

شام پرامریکی حملے کے خلاف مذمتی قرارداد پنجاب اسمبلی میں پیش کرنے کے ساتھ ساتھ پاکستان کی سیاسی اور مذھبی جماعتوں نے شام پر جارحیت کی مذمت کی۔

قرارداد مسلم لیگ (ن) کی رکن اسمبلی حنا پرویز بٹ کی جانب سے جمع کرائی گئی۔ حنا پرویز بٹ کا قرارداد میں کہنا تھا کہ امریکہ کی جانب سے شام میں حملہ انتہائی قابل مذمت ہے، امریکہ، فرانس اور برطانیہ نے اقوام متحدہ کی اجازت کے بغیر حملہ کیا، جو کھلم کھلا کسی بھی ملک کی سرحدی حدود کی خلاف ورزی کے زمرے میں آتا ہے۔

حنا پرویز بٹ کا کہنا تھا کہ کیمیائی ہتھیاروں کو جواز بنا کر خود مختار حکومت پر 3 بڑے ممالک کا حملہ بالکل بے بنیاد ہے، اس حملے کے بعد تمام اسلامی ممالک کے مسلمانوں میں شدید غم و غصے کی لہر دوڑ گئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ کیمیائی ہتھیاروں کی روک تھام کا کام اس کیلئے مقرر کردہ تنظیم کا ہے، امریکہ، برطانیہ یا فرانس کا نہیں، لہذا یہ ایوان شام پر اچانک حملے کی شدید مذمت کرتا ہے، یہ ایوان او آئی سی اور اقوام متحدہ سے مطالبہ کرتا ہے کہ اس حملے کا نوٹس لے۔ انہوں نے کہا کہ 3 بڑی ایٹمی طاقتیں دنیا کے امن کو داؤ پر نہ لگائیں، پوری مسلم امہ کو کشمیر، فلسطین، عراق، یمن اور شام میں جاری خانہ جنگی کا سختی سے نوٹس لینا چاہیے، اس سلسلے میں ان کو متحد ہونا پڑے گا۔

دوسری جانب پاکستان کی سیاسی اور مذھبی جماعتوں کی جانب سے شام پر غیر قانونی حملے کی مذمت کا سلسلہ جاری ہے۔ اپنے بیان میں مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے سیکرٹری جنرل علامہ راجہ ناصر عباس جعفری کا کہنا تھا کہ سلامتی کونسل میں شام کے خلاف قرارداد ناکام ہونیکے باوجود حملہ کرنا عالمی قوانین کی خلاف ورزی اور کھلی جارحیت ہے۔ کیمیائی ہتھیاروں کا بہانہ بناکر تین عالمی نام نہاد امن کی علمبردار طاقتوں نے نہتے شامی شہریوں پر حملہ کیا ہے۔

 انہوں نے کہا کہ تباہ حال شام پر عالمی طاقتوں کا حملہ کھلی جارحیت ہے، یہ حملہ بین الاقوامی قوانین کی خلاف ورزی اور ایک ملک کی سالمیت پر حملہ ہے، غیر اخلاقی، غیر انسانی حملہ جس کی کوئی قانونی، اخلاقی اور انسانی بنیاد اور گراؤنڈ نہیں ہے، عراق کی کہانی ایک مرتبہ پھر سے دہرائی جا رہی ہے۔

علامہ ناصر عباس نے کہا کہ اقوام متحدہ کی انکوائری سامنے نہیں لائی گی۔ داعش کو عراق و شام میں لانے والی بھی یہی طاقتیں تھیں، جنہوں نے دنیا بھر سے دہشگرد جمع کرکے حملہ آور ہوئے۔

امیر جماعت اسلامی پاکستان سراج الحق نے کہا کہ شام پر امریکہ اور اتحادیوں کا حملہ افسوسناک اور قابل مذمت ہے، امریکہ نے شام کے عوام کو تختہ مشق بنا لیا ہے اور نئے نئے میزائل اور ہتھیاروں کے تجربات شام کے اندر کئے جا رہے ہیں، خواتین اور بچوں کی آہ و بکا جاری ہے، لیکن OIC ،UNO انسانی حقوق کی تنظیمیں سب خاموش ہیں۔ بڑی طاقتوں کو اگر پنجہ آزمائی کرنی ہے تو ایک دوسرے کے علاقوں کو نشانہ بنائیں۔

 اسلامی تحریک پاکستان کے سربراہ علامہ سید ساجد علی نقوی نے شام پر امریکہ اوراس کے اتحادیوں کے حملے کی مذمت کرتے ہوئے اس ظلم اور بربریت کے نتیجے میں بڑے پیمانے پر ہونیوالے جانی و مالی نقصان پر گہرے دکھ اور تشویش کا اظہار کیا اور کہا کہ منصوبہ بندی کے تحت مختلف حربوں اور منفی و بے بنیاد پروپیگنڈے کو جواز بناکر شام پر حملہ نہ صرف بین الاقوامی قوانین کی کھلم کھلا خلاف ورزی ہے بلکہ سفارتی اور اخلاقی آداب کے بھی منافی اقدام ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس حملہ کا مقصد صرف اور صرف غاصب اور غیر قانونی ریاست اسرائیل کو تحفظ فراہم کرکے اس کی تمام رکاوٹوں کو دور کرنا ہے۔

امامیہ اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن پاکستان کے مرکزی صدر انصر مہدی نے شام میں امریکہ اور اتحادیوں کی مشترکہ جارحیت کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ امریکی جارحیت عالمی قوانین کی کھلی خلاف ورزی ہے۔

انہوں نے کہا کہ شام پر ایک طرف امریکی حملہ ہو رہا ہے تو دوسری جانب امریکہ نے غزہ میں صہیونیوں کے مظالم کو روکنے کیلئے کچھ نہیں کیا بلکہ امریکہ نے مظلوم فلسطینیوں کے خون بہانے کیلئے ناجائز صہیونی ریاست کی حمایت جاری رکھی ہوئی ہے، جس سے امریکہ کی دوغلی پالیسی سب پر واضح ہوگئی۔ انصر مہدی نے کہا کہ انسانی حقوق کے ادارے اس کی روک تھام کیلئے اقدامات اٹھائیں ورنہ دنیا اور خطے میں انتہاء پسندی اور دہشتگردی کی لہر میں اضافہ ہوگا۔

ادھراصغریہ اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن پاکستان کے زیر اہتمام شام پر امریکا، برطانیہ اور فرانس کے فضائی حملے کے خلاف اور نہتے مظلوم شامی عوام سے اظہار یکجہتی کیلئے بھٹ شاہ میں اللہ والے چوک تا پریس کلب احتجاجی ریلی نکالی گئی، احتجاجی ریلی میں طلبا و شہریوں کی بڑی تعداد موجود تھی۔ احتجاجی ریلی سے خطاب کرتے ہوئےاے ایس او کے مرکزی صدرقمر عباس غدیری نے کہا کہ ہمارا دل بی بی سیدہ زینب سلام اللہ علیہ کے حرم مطہر کے ساتھ دھڑکتا ہے، انسانیت کا قتل عام و ظلم بربریت کا سرچشمہ شیطان بزرگ امریکا اور اس کے حواری ہیں، نام نہاد اقوام متحدہ اس ظلم پر خاموش تماشائی بنی ہوئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ آج جو ایک سازش کے تحت امریکا، برطانیہ اور فرانس کی جانب سے شام کے مظلوم عوام پر میزائلوں سے حملہ کیا گیا، اس کی انتہائی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ مسلمانوں کے روپ میں آل سعود آل یہود کی پیروری کر رہے ہیں۔

ٹیگس