Sep ۰۳, ۲۰۱۸ ۰۸:۳۵ Asia/Tehran
  • لاپتہ افراد کی بازیابی میں رکاوٹ کی وجہ

پاکستان کی سپریم کورٹ کے چیف جسٹس ثاقب نثار نے لاپتہ افراد کے اہل خانہ سے ملاقات کی اور اس بار انہوں نےجبری گمشدہ افراد کی بازیابی کی یقین دہانی کرائی ہے۔

چیف جسٹس پاکستان ثاقب نثار سپریم کورٹ کراچی رجسٹری پہنچے جہاں عدالت کے باہر لاپتہ افراد کے ورثا نے احتجاج کیا چیف جسٹس نے لاپتہ افراد کے اہل خانہ کو چیمبر میں بلاکر ان سے ملاقات کی اور گمشدہ افراد کے نام مسنگ پرسن کمیشن کو ارسال کردیے۔

اس موقع پر احتجاج کے لیے آنے والی خاتون نے اپنے لاپتہ بیٹے کے بارے میں چیف جسٹس کو بتاتے ہوئے کہا کہ میں اور میرا شوہر مختلف اداروں میں دھکے کھا کھا کر تھک گئے ہیں، خاتون اپنے بیٹے کے بارے میں بتاتے ہوئے آبدیدہ بھی ہوگئیں۔

چیف جسٹس ثاقب نثار نے کہا کہ مسنگ پرسن کمیشن لا پتہ افراد کو بازیاب کروائے گا، مسنگ پرسنز کمیشن میں اعلیٰ افسران موجود ہیں اور بہت جلد لاپتہ افراد کی بازیابی یقینی ہوگی۔

واضح رہے کہ عوامی سطح پر احتجاج کے علاوہ سینیٹ میں بھی جبری لاپتہ افراد سے متعلق قرارداد متفقہ طور پر منظور ہوئی ہے۔ لیکن اس کے باوجود تاحال لاپتہ افراد بازیاب نہیں ہوئے ہیں۔ لاپتہ افراد کے اہل خانہ کا کہنا ہے کہ انہیں خفیہ ایجنسیوں کے اہلکاروں نے اغوا کیا ہے اس لئے ان تک رسائی نہیں ہو رہی۔

 

ٹیگس