Sep ۱۷, ۲۰۱۸ ۰۸:۰۰ Asia/Tehran
  •   پاکستان میں غیرقانونی نجی اسپتال مسمار کرنے کا حکم

چیف جسٹس پاکستان میاں ثاقب نثار نے کہا ہے کہ خلاف قانون بننے والے نجی اسپتالوں کو گرادیا جائے ۔

چیف جسٹس پاکستان کی سربراہی میں دو رکنی بنچ نے سپریم کورٹ لاہور رجسٹری میں نجی اسپتالوں میں مہنگے علاج کے خلاف کیس کی سماعت کی۔

چیف جسٹس نے نجی اسپتالوں میں مہنگے علاج، پارکنگ کی عدم دستیابی اور قوانین کے خلاف تعمیر پر اظہار برہمی کرتے ہوئے کہا کہ تمام چوروں کو پکڑ نے کا وقت آچکا ہے، سب کو پکڑیں گے، کسی کو مادر پدر  آزادی نہیں دے سکتے، جو اسپتال قانون کے خلاف بنیں ہیں انھیں گرا دیا جائے، کیا نجی اسپتال صرف امیروں کے لیے بنائے جاتے ہیں۔

سپریم کورٹ نے سیکرٹری ماحولیات کو تمام پرائیویٹ اسپتالوں کی چیکنگ کا حکم دیتے ہوئے کہا کہ ایل ڈی اے سمیت تمام متعلقہ محکمے بلڈنگ کی منظوری سمیت تمام پہلوؤں سے چیک کریں، اگر کوئی بھی پرائیویٹ اسپتال خلاف قانون بنا ہے تو اس کے خلاف کارروائی کی جائے، جو اسپتال محکمہ ماحولیات سے منظوری کے بغیر بنا ہے اسے نوٹس جاری کریں، اگر کسی اسپتال نے پارکنگ نہیں بنائی تو متعلقہ حکام کارروائی کریں۔

 

ٹیگس