Oct ۰۹, ۲۰۱۸ ۱۰:۰۷ Asia/Tehran
  • زائرین کے مسئلے کے حل میں تاخیری حربوں کی مذمت

مجلس وحدت مسلمین نے پاکستان کی نئی حکومت سے کہا ہے کہ وہ زائرین اباعبداللہ الحسین (ع) کے مسئلے کو فوری طور پر حل کرے۔

مجلس وحدت مسلمین کے مرکزی ترجمان علامہ مختار امامی نے کہا ہے کہ زائرین کو پاسپورٹ اجرا میں حائل رکاوٹیں دور کی جائیں۔ وزیر مملکت برائے داخلہ کی ہدایات کے باوجود تفتان بارڈر پر اب تک کوئی سہولیات فراہم نہیں کی جاسکیں۔ امیگریشن کا محکمہ سارا سال طے شدہ تاریخ کے مطابق پاسپورٹ جاری کرتا ہے، لیکن محرم اور سفر کے ایام میں دانستہ طور پر تاخیری حربے اختیار کئے جاتے ہیں، تاکہ زائرین کو پریشان کیا جا سکے۔ متعلقہ افسران کا یہ رویہ نہ صرف پیشہ وارانہ بددیانتی ہے بلکہ ملک میں مسلکی منافرت کو ہوا دینے کے مترادف ہے، اس طرح کے غیر منصفانہ اقدامات ناقابل برداشت ہیں، جن پر خاموش نہیں رہا جا سکتا۔

 ترجمان ایم ڈبلیو ایم نے کہا کہ اس وقت بھی ہزاروں زائرین تفتان بارڈر پر پھنسے ہوئے ہیں، جن کا کوئی پرسان حال نہیں، وزیر مملکت برائے داخلہ امور شہریار آفریدی کے واضع احکامات کے باوجود اب تک انتظامیہ زائرین کو سہولیات پہنچانے میں مکمل طور پر ناکام رہی ہے۔ حکومت فی الفور بسوں کے کانوائے کو بروقت نکالے، تاکہ زائرین ذہنی اذیت سے بچ سکیں۔ شدید سردی اور عدم سہولیات کے باعث اب تک 3 زائرشہید ہوچکے ہیں۔ حکومت فی الفور زائرین کو تفتان سے نکالے اور ہمارے صبر کا امتحان نہ لے۔

دوسری جانب مجلس وحدت مسلمین کے زیراہتمام زیارت اربعین کے لیے جانے والے زائرین کو تفتان بارڈر پر درپیش مشکلات اور زائرین کی شہادتوں کے خلاف آج سہ پہر 4 بجے ملتان میں احتجاجی مظاہرہ کیا جائے گا۔

ادھرمجلس وحدت مسلمین سندھ کے سیکریٹری جنرل علامہ مقصود علی ڈومکی نے سندھ کے ضلع ٹھٹھہ کے گھارو پریس کلب میں میٹ دی پریس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ لاکھوں زائرین کربلا شدید مشکلات کا شکار ہیں، وزیراعظم عمران خان خصوصی طور ان زائرین کے مسائل کے حل کیلئے فوری اقدام کریں۔ انہوں نے کہا کہ کوئٹہ، کراچی سمیت ملک کے مختلف حصوں میں شیعہ ٹارگٹ کلنگ اور نسل کشی جاری ہے، جس کے سدباب کیلئے فوری اقدام کیا جائے۔

 

ٹیگس