Oct ۱۳, ۲۰۱۸ ۰۸:۲۶ Asia/Tehran
  • چیف جسٹس آف پاکستان کی ججز پر کڑی نکتہ چینی

چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس نے کہا ہے جس نظام کا ڈھانچہ جھوٹ اور بد دیانتی پر مبنی ہو وہ کیسے ڈیلیور کرے گا۔

لاہور میں تقریب سے خطاب کرتے ہوئے سپریم کورٹ آف پاکستان کے چیف جسٹس میاں ثاقب نثار نے کہا کہ ہمارے معاشرے میں جھوٹ سرایت کرچکا ہے، جج کی پوری ذمہ داری انصاف کے مطابق فیصلہ کرنا ہے ریاستی عہدے میں سب سے زیادہ تنخواہیں ججز لے رہے ہیں تو ہمیں گریبان میں جھانکنا ہے کہ کیا آپ اتنے پیسوں کا کام کرکے جاتے ہیں؟ کیا یہ بے انصافی نہیں کہ ججز اتنے دن مقدمات کی شنوائی نہیں کرتے، مقدمات ججز کے پاس التوا میں رہتے ہیں اگر جج اپنی ذمہ داری پوری نہیں کریں گے تو تاخیر ہوگی اور لوگوں  کا اعتماد اور بھروسا اٹھ جائے گا۔

چیف جسٹس نے کہا کہ ملک میں شہریوں کو بنیادی حقوق میسر نہیں، کیا اسپتالوں کی ایمرجنسی میں علاج ومعالجے کے بنیادی حقوق مل رہے ہیں؟ کیا منرل واٹر کے اندر کیلشیئم اور میگنیشئم پوری مقدار میں دیا جارہا ہے؟

چیف جسٹس نے مزید کہا کہ ریاست کو آگاہ کرنے کے لیے عدالت ایکشن لیتی ہے، عدالتوں میں مقدمات کا بوجھ بڑھ گیا ہے، ہم نئے سسٹم کو اپنانے کے لیے تیار نہیں ہیں، تمام ہائی کورٹس کے چیف جسٹس مزید نچلی سطح پر جائیں اور ججز مقدمات کی تاریخیں کم کریں، اے ڈی آر کے سسٹم کو سلیبس کا حصہ بنایا جائے، میں قوم کو مایوس نہیں کرنا چاہتا آنے والے وقت میں جلد انصاف ملے گا۔

 

ٹیگس