Dec ۱۱, ۲۰۱۸ ۱۹:۱۳ Asia/Tehran
  • اسلام آباد میں انسداد منشیات سے متعلق سہ فریقی اجلاس

منشیات کی روک تھام کے بارے میں سہ فریقی اقدام کے اعلیٰ حکام کا دو روزہ تیرہواں اجلاس منگل کے روز اسلام آباد میں ہوا۔

اس اجلاس میں انسداد منشیات سے متعلق ایران، پاکستان اور افغانستان کے اعلی حکام شریک ہیں۔سہ فریقی اجلاس میں افغانستان سے منشیات کی اسمگلنگ سے موثر طور پر نمٹنے کے طریقوں پر غور کیا جارہا ہے۔ تینوں ملکوں کے حکام، انسداد منشیات کے حوالے سے معلومات کا تبادلہ بھی کریں گے۔اجلاس میں مذکورہ تینوں ملکوں کے علاوہ پاکستان میں منشیات اور جرائم کے بارے میں اقوام متحدہ کے نمائندے نے بھی شرکت کی۔ایران کے انسداد منشیات پولیس کے سربراہ بریگیڈ جنرل مسعود زاہدیان نے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے گزشتہ اجلاس کے فیصلوں کی روشنی میں منشیات کی پیداوار، ٹرانزٹ اور اسمگلنگ کی روک تھام کے لیے مشترکہ کوششوں کو انتہائی اہم بتایا۔انہوں نے تہران میں قائم مشترکہ انٹیلی جینس اینڈ آپریشن سینٹر کو بڑی کامیابی قرار دیتے ہوئے کہا کہ حالیہ برسوں کے دوران اس مرکز نےانٹیلی جینس شیئرنگ کے ذریعے اٹھائیس قسم کی منشیات برآمد کی ہیں جو خطے کے کئی ملکوں میں برآمد کی جانے والے منشیات کے برابر ہے۔

اپنے افتتاحی کلمات میں کہا کہ خطے میں منشیات کی بڑے پیمانے پر سمگلنگ کے خلاف علاقائی شراکت داری زندگی کے تحفظ اور معیار زندگی بہتر بنانے میں اہم کردار ادا کرے گی۔منشیات اور جرائم کے بارے میں اقوام متحدہ کے دفتر کے زیراہتمام سہ فریقی اقدام فورم نے منشیات کی روک تھام کے لئے علاقائی سوچ کے اہم ستون کا کردار ادا کیا ہے۔ادارہ فورم کو فنی تعاون فراہم کرتا ہے اور منشیات کی روک تھام میں علاقائی ہم منصب اداروں کی استعداد کار کو بہتر بناتا ہے۔تینوں ممالک ایک طویل عرصے سے منشیات کی روک تھام کی جنگ لڑ رہے ہیں اور اس کی انہوں نے بھاری قیمت ادا کی ہے۔