Apr ۱۳, ۲۰۱۹ ۰۸:۱۲ Asia/Tehran
  • کوئٹہ خودکش دھماکے کے خلاف دھرنا اور احتجاج

پاکستان کے شہر کوئٹہ میں کل کے سانحے کے خلاف احتجاج اور دھرنا دیا گیا۔

کوئٹہ کے علاقے ہزار گنجی میں کل کےخودکش دھماکے کے خلاف شیعہ مسلمانوں کا کوئٹہ کے مغربی بائی پاس پر احتجاج کئی گھنٹے سے جاری ہے، سیکڑوں افراد کے دھرنے اور رکاوٹوں کے باعث مغربی بائی پاس پر ٹریفک کی آمد و رفت معطل ہے۔

مظاہرین کا موقف ہے کہ ہزارہ کمیونٹی پر پے در پے حملے ہو رہے ہیں لیکن انہیں موثر سیکیورٹی فراہم نہیں کی جاتی۔ صوبائی وزیر داخلہ ضیا لانگو بات چیت کے لیے دھرنے میں پہنچے لیکن مذاکرات ناکام ہوگئے۔

 بارش اور ٹھنڈ کے باوجود خواتین سمیت درجنوں افراد مغربی بائی پاس پر دھرنا دیے ہوئے ہیں۔ مظاہرین کا کہنا ہے کہ ہزارہ کمیونٹی کو بار بار دہشت گردی کا نشانہ بنایا جاتا ہے۔ حکومت اور سیکیورٹی فورسز ہزارہ کمیونٹی کو موثر سیکیورٹی کی فراہمی کے لیے اقدامات کرے۔

مظاہرین ہزار گنجی خودکش حملے میں ملوث عناصر کو کیفر کردار تک پہنچانے کا مطالبہ کررہے ہیں۔

ادھرامامیہ اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن پاکستان کراچی ڈویژن کی جانب سے کوئٹہ میں ہونے والے بم دھماکے، حالیہ دنوں شہرِ قائد میں شروع ہونے والی جبری گمشدگی کے خلاف اور اسیرانِ ملتِ جعفریہ کی رہائی کے لئے شاہراہ پاکستان پر احتجاجی ریلی نکالی گئی۔ احتجاجی ریلی سے خطاب کرتے ہوئے مولانا صادق رضا تقوی نے کوئٹہ دھماکہ میں 16 محب وطن پاکستانیوں کی شہادت کی سخت الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے کہا کہ کوئٹہ میں جاری شیعہ ہزارہ قبیلہ کی نسل کشی ریاستی اداروں کی غفلت اور ناکامی کا منہ بولتا ثبوت ہے، دن دہاڑے حکومتی اہلکاروں کی موجودگی میں شیعہ شناخت پر ٹارگٹ کیا جانا حکومتی کارکردگی پر سوالیہ نشان ہے، کالعدم اور دہشت گرد تنظیموں سے حکومت کارروائی کے بجائے مذاکرات کرتی ہے، جو محب وطن پاکستانیوں اور پاکستان کی سلامتی کے لئے زہر قاتل ہے۔

واضح رہے کہ کل صبح کوئٹہ کے نواحی علاقے ہزارگنجی میں خودکش دھماکے سے 20 افراد شہید اور48 زخمی ہوئے۔

شہید ہونے والے آٹھ افراد کو نماز جنازہ کی ادائیگی کے بعد ہزارہ ٹاؤن قبرستان میں سپرد خاک کردیا گیا اس موقع پر رقت آمیز مناظر دیکھے گئے۔

 

ٹیگس