Apr ۱۷, ۲۰۱۹ ۰۹:۰۰ Asia/Tehran
  • لاپتہ شیعہ صحافیوں کو بازیاب کیا جائے: صحافتی تنظیمیں

پاکستان کے صنعتی شہر کراچی میں دو ہفتے قبل لاپتہ ہونے والے دو شیعہ صحافیوں کا تاحال کچھ پتہ نہیں چل سکاہے۔

شیعہ صحافی مطلوب حسین موسوی کو نامعلوم مسلح افراد 30 مارچ ہفتے کی شب ان کے گھر سے اپنے ہمراہ لے گئے تھے جبکہ علی مبشرنقوی کو اس وقت اغوا کیا گیا جب وہ یکم اپریل پیرکی شب ڈیوٹی سے فارغ ہو کر گھر کی جانب جا رہے تھے کہ پارکنگ سے نامعلوم افراد نے انہیں اغوا کر لیا۔

شیعہ صحافیوں کی جبری گمشدگی کے خلاف گذشتہ دنوں ورکرز جوائنٹ ایسوسی ایشن کے تحت کراچی پریس کلب کے باہر احتجاج بھی کیا گیا، جس میں سیاسی جماعتوں، صحافتی تنظیموں، مزدور تنظیموں اور سول سوسائٹی کے اراکین نے بڑی تعداد میں شرکت کی۔ احتجاجی مظاہرے سے خطاب کرتے ہوئے صحافی، سیاسی، سماجی رہنماؤں نے کہا تھا کہ اگر لاپتہ صحافیوں پر کوئی الزام ہے، تو انہیں عدالت میں پیش کیا جائے۔

رہنماؤں نے وزیراعظم اور چیف جسٹس پاکستان سے مطالبہ کیا کہ دونوں لاپتہ صحافیوں کی بازیابی کو یقینی بنایا جائے۔

پاکستان فیڈرل یونین آف جرنلسٹ، کراچی یونین آف جرنلسٹ اور حیدرآباد یونین آف جرنلسٹ نے اس ملک کےصدرڈاکٹرعارف علوی، وزیراعظم عمران خان، وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ سے صحافی مطلوب حسین اور کیمرہ مین علی مبشر نقوی کی فوری بازیابی اور چیف جسٹس آف پاکستان سے از خود نوٹس لینے کا مطالبہ کیا ہے۔

واضح رہے کہ کسی بھی شخص کو اغوا کرنا پاکستان کے آرٹیکل 10 کی کھلی خلاف ورزی ہے۔ صحافیوں کی جبری گمشدگی کا یہ پہلا واقعہ نہیں، بلکہ پاکستان میں تسلسل کے ساتھ صحافیوں اور شیعہ شخصیات کی جبری گمشدگی کے واقعات رونما ہوتے رہتے ہیں۔

 

ٹیگس