Nov ۲۶, ۲۰۱۹ ۱۸:۵۷ Asia/Tehran
  •  کابینہ کا ہنگامی اجلاس، وزیر قانونی مستعفی

پاکستان میں وزیر اعظم عمران خان کی صدارت میں، وفاقی کابینہ کے ہنگامی اجلاس میں آرمی چیف قمر جاوید باجوا کی مدت ملازمت میں توسیع کی سمری کا جائزہ لیا گیا۔

پاکستانی ذرائع کے مطابق اس مسئلے میں منگل کو وفاقی کابینہ کا دو ہنگامی اجلاس منعقد ہوے جن  کے بعد وزیر قانون فروغ نسیم نے اپنے عہدے سے استعفی دے دیا۔ رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ وفاقی کابینہ کے پہلے ہنگامی اجلاس میں سپریم کورٹ کی جانب سے آرمی چیف کی مدت ملازمت میں توسیع کا نوٹیفکیشن معطل کئے جانے کا جائزہ لیاگیا۔

بتایا گیا ہے کہ وزیر اعظم عمران خان نے اس اجلاس میں نوٹیفکیشن معطل ہونے پر وزیر قانون فروغ نسیم پر برہمی کا اظہار بھی کیا۔ انھوں نے استفسار کیا کہ آرمی چیف کی مدت ملازمت میں توسیع کے نوٹیفکیشن سے پہلے سبھی ضروری قانونی اقدامات انجام کیوں نہیں دیئے گئے۔

یاد رہے کہ سپریم کورٹ آف پاکستان کے چیف جسٹس آصف سعید کھوسہ نے منگل آرمی چیف کی مدت ملازمت میں توسیع کے خلاف عرضی کو از خود نوٹس میں تبدیل کرتے ہوئے نوٹیفکیشن معطل کرنے کا حکم صادر کردیا۔ انھوں نے سماعت کے دوران اپنے ریمارکس کہا ہے کہ وزیر اعظم کو آرمی چیف کی مدت ملازمت میں توسیع کا اختیار نہیں ہے ۔

چیف جسٹس آف پاکستان نے کہا ہے کہ آرمی چـیف کی مدت ملازمت میں توسیع صرف ملک کا صدر کرسکتا ہے۔ چیف جسٹس آف پاکستان نے کہا کہ صدر نے انیس اگست کو آرمی چیف کی مدت ملازمت میں توسیع کی منظوری دی تو وزیر ا‏عظم نے دوبارہ اکیس اگست کو کیسے منظوری دے دی ہے۔ چیف جسٹس نے اسی کے ساتھ آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوا اور وزارت دفاع اور اٹارنی جنرل کو اس تعلق سے نوٹس جاری کرکے سماعت بدھ تک کے لئے ملتوی کردی۔

ٹیگس