پاکستان نے کیا امریکہ طالبان معاہدے کا خیر مقدم
پاکستان کے وزیر اعظم عمران خان نے امریکہ اور طالبان کے درمیان ہونے والے صلح معاہدے کی حمایت کرتے ہوئے دونوں کو خبردار کیا ہے کہ وہ صلح مخالف عناصر سے ہوشیار رہیں۔
ارنا نیوز کے مطابق ہفتے کی شب عمران خان نے ایک ٹوئیٹ کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان افغانستان میں صلح کے قیام کے مقصد سے اسکے تحفظ کے لئے اپنا کردار ادا کرے گا۔
گزشتہ اٹھارہ مہینوں سے امریکہ اور طالبان کے درمیان مذاکرات کا سلسلہ جاری تھا جو بالآخر ہفتے کے روز قطر کے دارالحکومت دوحہ میں طرفین کے درمیان صلح معاہدے پر منتج ہوا۔
افغانستان کے امور میں امریکہ کے خصوصی نمائندے زلمے خلیل زاد اور طالبان کے سیاسی دفتر کے سربراہ ملا غنی برادر نے دوحہ میں صلح معاہدے پر دستخط کئے۔ اس موقع پر مختلف ممالک کے نمائندے بھی موجود تھے۔
دوحہ صلح معاہدے کی بنیاد پر طے یہ پایا ہے کہ امریکہ کو آئندہ چودہ مہینوں کے اندر افغانستان کو ترک کر دینا ہوگا۔ طالبان نے صلح معاہدے پر دستخط کے بعد افغانستان میں اپنے حملے روک دینے کا حکم دیا ہے۔
اس معاہدے کے بعد امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے بھی ایک پریس کانفرنس کے دوران یہ دعوی کیا کہ وہ امریکی تاریخ کی سب سے طولانی جنگ کا خاتمہ کر کے اپنے فوجیوں کو انکے گھر واپس لوٹانا چاہتے ہیں۔