Aug ۲۶, ۲۰۲۰ ۱۶:۵۹ Asia/Tehran
  • طالبان کے دو رخ؛ پاکستان کے ساتھ مذاکرات، افغانستان میں خونیں حملے

پاکستان کے وزیر خارجہ اور طالبان کے وفد نے اسلام آباد میں افغانستان میں جہاں قیام امن کے عمل کا جائزہ لیا وہیں افغانستان سے طالبان کے ایک خونیں حملے کی خبر سامنے آئی ہے۔

پاکستان کے وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی اور طالبان کے سینیئر مذاکرات کار ملا عبدالغنی برادر کے درمیان مذاکرات کے موقع پر ہی ضلع بلخ میں افغان فوج کے کمانڈوز دستے کے اڈے پر ایک ٹرک بم کا دھماکا ہوا۔ اس دھماکے میں چالیس سے زیادہ افراد جاں بحق اور زخمی ہو گئے۔

طالبان گروہ نے اس حملے کی ذمہ داری قبول کی ہے۔ طالبان نے دعوی کیا ہے کہ اس کارروائی میں افغانستان کی قومی فوج کے دسیوں جوان مارے گئے ہیں۔

رپورٹ کے مطابق پاکستان کی وزارت خارجہ نے ایک بیان جاری کر کے طالبان کے وفد سے پاکستان کے وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کے باقاعدہ مذاکرات کی خبر دی ہے۔

پاکستان کی وزارت خارجہ کے بیان میں آیا ہے کہ شاہ محمود قریشی اور ملا عبدالغنی برادر نے افغان امن کے عمل سے متعلق تازہ ترین صورت حال اور جلد سے جلد  بین الافغان مذاکرات شروع کرنے کی ضرورت کا جائزہ لیا۔

 پاکستان کے وزیر خارجہ نے اس ملاقات میں بحران افغانستان کے سیاسی حل پر زور دیتے ہوئے کہا کہ افغان گروہوں کے درمیان مذاکرات جلد سے جلد شروع ہو جانا چاہئیں اور ہر طرح کا دائمی حل اس ملک کے عوام کی مرضی کے مطابق اور انکی نگرانی میں مرتب اور اس پر عمل کیا جائے -

 

ٹیگس