Sep ۲۰, ۲۰۲۰ ۱۷:۵۲ Asia/Tehran
  • پاکستان میں اپوزیشن آل پارٹیز کانفرنس جاری

پاکستان میں حزب اختلاف کی کل جماعتی کانفرنس میں جماعت اسلامی کو چھوڑ کے تقریبا سبھی جماعتوں نے شرکت کی۔ کانفرنس سے سابق وزیر اعظم نواز شریف نے بھی ویڈیو لنک کے ذریعے خطاب کیا۔

اسلام آباد سے ہمارے نمائندے کے مطابق مقامی ہوٹل میں پاکستان پیپلز پارٹی کی زیر اہتمام ہونے والی اس کل جماعتی کانفرنس میں بارہ جماعتوں کے نمائندوں نے شرکت کی۔ جماعت اسلامی پاکستان نے یہ کہتے ہوئے آل پارٹیز کانفرنس میں شرکت سے انکار کر دیا تھا کہ اس کا ایجنڈہ کچھ لوگوں کے ذاتی مفادات کے گرد گھوم رہا ہے۔
پاکستان کے سابق صدر آصف علی زرداری نے اپوزیشن کی  آل پارٹیز کانفرنس سے ابتدائیہ خطاب کیا جبکہ سابق وزیر اعظم نواز شریف نے بھی بذریعہ ویڈیو لنک کانفرنس سے خطاب میں حکومت کے خلاف سبھی اپوزیشن جماعتوں کے متحد ہو جانے کی ضرورت پر زور دیا۔
سابق صدر آصف علی زرداری کا کہنا تھا کہ ہم صرف حکومت گرانے نہیں آئے بلکہ ہم اس حکومت کو نکال کر جمہوریت بحال کر کے رہیں گے۔
انہوں نے حکومت کی پالیسیوں پر کڑی نکتہ چینی کرتے ہوئے اٹھارہویں ترمیم کو پاکستان کے آئین کے گرد ایک حصار قرار دیا۔
 لندن میں مقیم پاکستان کے سابق وزیر اعظم اور مسلم لیگ نون کے تا حیات قائد میاں نواز شریف نے اپنے خطاب میں کہا کہ یہ کانفرنس نہایت اہم موقع پر منعقد ہو رہی ہے بلکہ میں تو اسے ایک فیصلہ کن موڑ سمجھتا ہوں، کیونکہ پاکستان کی خوشحالی اور صحیح جمہوری ریاست بنانے کے لیے ضروری ہے کہ ہم ہر طرح کی مصلحت چھوڑ کر اپنی تاریخ پر نظر ڈالیں اور بے باک فیصلے کریں۔
انہوں نے ملک کے انتخابی نظام پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ انتخابی عمل سے پہلے یہ طے کر لیا جاتا ہے کہ کسے جتانا اور کس کو ہرانا ہے اور انتخابات میں دھاندلی سے مطلوبہ نتائج حاصل کر لیے جاتے ہیں۔
انہوں نے ملکی عدلیہ پر بھی کڑی نکتہ چینی کی اور کہا کہ مجھے یہ کہنے میں دکھ ہوتا ہے کہ ہر مارشل لا کو عدالتوں نے جائز قرار دیا، آمروں کو آئین سے کھلواڑ کرنے کا اختیار دیا اور دو مرتبہ آئین توڑنے والوں کو بریت کا سرٹیفیکٹ بھی عدالتوں نے دیا۔
کل جماعتی کانفرنس سے خطاب میں پاکستان پیپلز پارٹی کے چیرمین بلاول بھٹو زرداری  نے کہا دو سال میں ہمارے معاشرے اور معیشت کو بہت نقصان پہنچا اور جرائم میں اضافہ ہوا۔
بلاول بھٹو زرداری نے اس امر پراظہار تشویش کیا کہ جب ملک میں لوگوں کو احتجاج کرنے، میڈیا پر اپنا بیانیہ پیش کرنے اور منتخب نمائندوں کو اسمبلی میں کچھ بولنے کی اجازت نہ ہو تو وہ معاشرہ کیسے ترقی کرسکتا ہے۔
مسلم لیگ (ن) کے صدر شہباز شریف نے کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ آج یہ کہنا غلط نہ ہوگا کہ ملک میں جمہوریت کا صرف نام پایا جاتا ہے ۔ان کا کہنا تھا کہ ملک میں مختلف ادوار میں حادثے ہوئے اور منتخب حکومتوں  کو ڈی ریل کیا گیا اور یہ کہنا غلط نہ ہوگا کہ ملک میں جمہوریت صرف نام کی رہ گئی  ہے۔
پاکستانی اپوزیشن جماعتوں کی آل پارٹیز کانفرنس دیگر اہم رہنماؤں نے بھی خطاب کیا تاہم سابق وزیر اعظم میاں نواز شریف کے خطاب کو اس کانفرنس کے حوالے سے  اہم قرار دیا جا رہا ہے۔
اگرچہ پاکستان میڈیا ریگولٹری اتھارٹی نے حکومت سے درخواست کی تھی کہ وہ نیوز چینلوں کو میاں نواز شریف کی تقریر نشر کرنے کی اجازت نہ دے لیکن وزیر اعظم عمران خان نے اس کو  قبول نہیں کیا۔
پاکستانی ذرائع کا کہنا ہے کہ وزیراعظم عمران خان نے خصوصی ہدایت جاری کی کہ نواز شریف کی تقریر نیوز چینلوں  کو نشر کرنے دی جائے کیونکہ وہ اس طرح عوام کے سامنے ایکسپوز ہو جائیں گے۔

ٹیگس