Sep ۲۱, ۲۰۲۰ ۱۰:۵۴ Asia/Tehran
  • پاکستان میں آل پارٹیز کانفرنس، اونٹ کس کروٹ بیٹھے گا

پاکستان میں ایک بار پھر حکومت کے خلاف اپوزیشن جماعتیں تحریک چلانے کیلئے پر تول رہی ہیں۔

پاکستان کے وفاقی وزیر فواد چودھری نے اپوزیشن کی آل پارٹیز کانفرنس پر کڑی نکتہ چینی کرتے ہوئے کہا ہے کہ شہباز شریف اور بلاول بھٹو حکومت کے خلاف کیا تحریک چلائیں گے وہ تو کسی میرج ہال میں بھی جلسہ نہیں کر سکتے۔

انہوں نے کہا کہ مولانا فضل الرحمٰن تو اپنے مدرسے کے بچوں کو لے کر پھر رہے ہیں کہ وہ کسی سے خطاب کر لیں، کیا تحریکیں اس طرح چلتی ہیں؟

دوسری جانب وزیر بحری امور علی زیدی کا کہنا ہے کہ لانگ مارچ کریں یا شارٹ، کوئی فرق نہیں پڑتا۔ سارے چور چرایا گیا پیسا واپس کردیں تو مہنگائی کم ہو جائے گی۔ نواز شریف نے پوری پاکستانی قوم کے ساتھ دشمنی کا اعلان کر دیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ میاں صاحب پی ٹی آئی کو ایک کروڑ ستر لاکھ لوگوں کے ووٹ سے اقتدار ملا ہے، کسی کی پرچی سے نہیں۔

واضح رہے کہ گزشتہ روز اپوزیشن کی جماعتوں نے آل پارٹیز کانفرنس کا انعقاد کیا جس میں وزیراعظم عمران خان سے فوری مستعفی ہونے کا مطالبہ کرتے ہوئے مختلف شکلوں میں حکومت کے خلاف ملک گیر تحریک چلانے کا فیصلہ کیا گیا۔ 

اجلاس کے اختتام پرکانفرنس کا مشترکہ اعلامیہ بھی جاری کیا گیا جس میں اکتوبر 2020 کے پہلے مرحلے میں سندھ، بلوچستان، خیبر پختونخوا اور پنجاب میں مشترکہ جلسے منعقد اور ریلیاں نکالی جائیں گی۔ دسمبر 2020 سے دوسرے مرحلے میں بڑے احتجاجی عوامی مظاہرے ہوں گے اور عوام کے ساتھ مل کر بھرپور ملک گیر احتجاج کیا جائے گا۔ جنوری 2021 میں اسلام آباد کی طرف فیصلہ کن لانگ مارچ ہو گا۔

اجلاس میں 27نکاتی قرارداد کی بھی منظوری دی گئی۔

یاد رہے کہ اس سے پہلے گزشتہ سال جمعیت علمائے اسلام (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے حکومت کیخلاف اسلام آباد کی جانب مارچ شروع کیا تھا جس کا انجام سب نے دیکھ لیا۔ اسی تناظر میں اب یہ کہا جا رہا ہے کہ اس بار اپوزیشن کو حکومت کے خلاف اپنی تحریک میں کس حد تک کامیابی ملتی ہے یہ کہنا قبل از وقت ہے۔

ٹیگس