Jun ۰۳, ۲۰۱۷ ۲۲:۳۵ Asia/Tehran
  • امام خمینی  اور فرانس کے  شہر نوفل لوشاتو کی یادیں- نوفل لوشاتو کا ماحول

تلخیص: آر اے نقوی

نوفل لوشاتو میں امام خمینی رحمۃ اللہ علیہ کے پہنچنے کے دوہفتہ بعد یہاں کی ذمہ داری جناب مہدی عراقی کے سپرد کردی گئی ۔ ہر طرح کی دعوت نہایت سادگی اور محبت و خلوص کے ساتھ انجام پاتی۔ دعوت میں ایک بند، ایک انڈا اور بعض اوقات آلو اور ٹماٹر کے ساتھ کھانا کھایا جاتا اور ساتھ  ہی گرم چائے کا ایک گلاس ہوتا۔

ایک دفعہ ایک رپورٹر نے امام خمینی سے سوال کیا آپ کے دین میں انڈے کو خصوصی فضیلت حاصل ہے کہ آپ اس پر زيادہ اصرار کرتے ہیں؟ انھوں نے پوچھا کیا مطلب؟ رپورٹر نے جواب دیا: میں نے سنا ہے کہ یہاں پر ہر روز ہر آدمی کو انڈا دیا جاتا ہے ۔ نوفل لوشاتو میں سالن میں گوشت کی بجائے انڈے ڈالے جاتے اور یہ ایجاد یہاں آئے ہوئے ایک مہمان کی تھی جس کا ایران کی محافل میں بھی ذکر ہوتا تھا۔ ایک مرتبہ گوشت کے ذریعے سالن تیار کیا گیا۔ آقا احمد خمینی کو جب اس کی خبر ملی تو انہوں نے طنزيہ انداز میں جناب مہدی عراقی سے کہا سنا ہے آپ کے خلاف گزشتہ روز بغاوت ہوگئی ہے اور یہاں پر گرم غذا پیش کی گئی۔ اس خبر کی وجہ سے ان کے ذہن میں حلال گوشت کی تلاش کی فکر پیدا ہوئی۔ ایک دن انہوں نے ایک دنبہ خریدا اور اسی باغیچہ میں اس کو ذبح کیا اور اس سے سالن تیار کیا اور امام خمینی کی خدمت میں بھی بھیجا۔ انھوں نے سالن دیکھ کر سوال کیا کہ گوشت کہاں سے آیا ہے؟ آقا مہدی عراقی نے سارا واقعہ نقل کیا ۔امام نے مخالفت کی اور کہا آپ کا یہ عمل فرانس کے قانون کی خلاف ورزی ہے اسے دوبارہ انجام نہیں دینا ۔ اسکے بعد چند بار مرغ بھی ذبح کئے گئے اور امام نے اس کی بھی مخالفت کی یہاں تک کہ جناب مہدی عراقی نے فیصلہ کیا کہ اگر گوشت کی ضرورت پڑے تو پیرس میں مراکشی  شہریوں کی دکانوں سے جاکر حلال گوشت خریدا جائے۔

ٹیگس