Jun ۱۱, ۲۰۱۷ ۲۳:۵۹ Asia/Tehran
  • اسرائیل؛ غریبوں کی تعداد میں مسلسل اضافہ

ترجمہ و تلخیص: م۔ ہاشم

اسرائيل میں غربت کی شرح میں مسلسل اضافے کی اطلاعات ہیں۔

اسرائيل کے ایک تحقیقاتی مرکز(Taub)  کے مطابق اقتصادی تعاون و ترقی کی تنظیم (OECD) کےارکان کے درمیان اسرائیل میں غربت کی شرح سب سے زیادہ ہے۔ اسرائيل نے دسمبر 2010ع سے مذکورہ تنظیم کی رکنیت حاصل کی تھی اور یہ تنظیم اپنے ارکان میں غربت کے بارے میں سالانہ رپورٹ جاری کرتی ہے۔ اقتصادی تعاون و ترقی کی تنظیم کا رکن بننے کے بعد تمام اراکین کے درمیان اسرائيل میں سب سے زیادہ غربت ہے۔

غربت و افلاس اسرائیل کا ایک بنیادی مسئلہ شمار ہوتا ہے۔ اسرائيل کے قومی بیمہ ادارے کی طرف سے 2016ع کے آخر میں جاری کئے گئے اعداد و شمار کے مطابق اسرائیل کی 21 اعشاریہ 7 فی صد آبادی خط افلاس سے نیچے زندگي گزار رہی ہے یعنی ہر پانچ میں سے ایک اسرائيلی خط افلاس سے نیچے زندگي گزار رہا ہے۔ اعداد و شمار کے مطابق 2014ع میں اسرائیل میں خط افلاس سے نیچے زندگي گزارنے والوں کی تعداد 18 اعشاریہ 8 فی صد تھی جو 2015ع میں بڑھ کر 19 اعشاریہ 1 فیصد ہوگئي۔

ایسی حالت میں کہ اسرائیل میں غربت کی شرح میں مسلسل اضافہ ہو رہا ہے نیتن یاہو کابینہ اپنی جنگ پسندانہ پالیسیوں کو بدستور جاری رکھے ہوئے ہے۔ علاوہ ازیں، نیتن یاہو کابینہ نے رواں عیسوی سال میں بجٹ خسارہ پورا کرنے کے لئے محصولات (یا ٹیکسوں) میں اضافہ کردیا ہے جو مقبوضہ اراضی کے لوگوں کے لئے زیر باری کا باعث بنا ہے۔

ٹیگس