Sep ۰۵, ۲۰۱۸ ۱۱:۵۸ Asia/Tehran
  •  منہ پر تعریف کرنے کی مذمت

و مدحه قوم في وجهه: اللَّهُمَّ إِنَّكَ أَعْلَمُ بِي مِنْ نَفْسِي، وَأَنَا أَعْلَمُ بِنَفْسِي مِنْهُمْ، اللَّهُمَّ اجْعَلْنَا خَيْراً مِمَّا يَظُنُّونَ، وَاغْفِرْ لَنَا مَا لاَ يَعْلَمُونَ.

کچھ لوگوں نے آپ (ع) کے روبرو آپ کی مدح و ستائش کی، تو فرمایا: اے اللہ! تو مجھے مجھ سے بھی زیادہ جانتا ہے اور ان لوگوں سے زیادہ اپنے نفس کو میں پہچانتا ہوں۔ اے خدا جو ان لوگوں کا خیال ہے ہمیں اس سے بہتر قرار دے اور ان (لغزشوں )کو بخش دے جن کا انہیں علم نہیں۔

وضاحت: روبرو تعریف کرنے سے منع کیا گیا ہے اور روایات میں ایسے الفاظ بھی ہیں کہ جس نے تمہارے منہ پر تعریف کی، گویا اس نے تمہیں ذبح کردیا۔

آئمه علیہ السلام کا عمل لوگوں کو سکھانے کے لئے ہوتا ہے اور اسی لئے مولا علیؑ نے یہ کلمات استعمال کئے تاکہ ہم سیکھ لیں جب کوئی ہماری تعریف ہمارے منہ پر کرے تو بجائے اس پر خوش ہونے کے ہم اس بات کی نفی کریں اور اپنے عیب دیکھیں کیونکہ جو انسان مطمئن ہوجاتا ہے وہ آگے نہیں بڑھ پاتا۔

(کلمات امیر المومنینؑ از نہج البلاغۃ)

ٹیگس