Sep ۲۱, ۲۰۱۸ ۱۴:۰۹ Asia/Tehran
  • چار طاقتیں جو نماز سے روکتی ہیں

قرآن مجید میں اللہ نے چار ایسی طاقتوں کا ذکر فرمایا ہے کہ جو مسلمانوں کو نماز سے روکتی ہیں:

 1- شیطان

إِنَّمَا يُرِيدُ الشَّيْطَانُ أَن يُوقِعَ بَيْنَكُمُ الْعَدَاوَةَ وَ الْبَغْضَاءَ فىِ الخْمْرِ وَ الْمَيْسرِ وَ يَصُدَّكُمْ عَن ذِكْرِ اللَّهِ وَ عَنِ الصَّلَوةِ  فَهَلْ أَنتُم مُّنتهَون (مائدہ 91)

ترجمہ:

شیطان تو بس یہ چاہتا ہے کہ شراب اور جوئے کے ذریعے تمہارے درمیان دشمنی اور بغض ڈال دے اور تمہیں یاد خدا اور نماز سے روکے توکیا تم باز آ جاؤ گے؟

 2- دین کا مذاق اڑانے والے

يَأَيهُّا الَّذِينَ ءَامَنُواْ لَا تَتَّخِذُواْ الَّذِينَ اتخَّذُواْ دِينَكمُ‏ْ هُزُوًا وَ لَعِبًا مِّنَ الَّذِينَ أُوتُواْ الْكِتَابَ مِن قَبْلِكمُ‏ وَ الْكُفَّارَ أَوْلِيَاءَ  وَ اتَّقُواْ اللَّهَ إِن كُنتُم مُّؤْمِنِينَ وَ إِذَا نَادَيْتُمْ إِلىَ الصَّلَوةِ اتخَّذُوهَا هُزُوًا وَ لَعِبًا  ذَالِكَ بِأَنَّهُمْ قَوْمٌ لَّا يَعْقِلُون (مائدہ 57،58)

ترجمہ:

اے ایمان والو! اور ان لوگوں کو جنہیں تم سے پہلے کتاب دی گئی جنہوں نے تمہارے دین کو مذاق اور کھیل بنایا ہے اور کفار کو اپنا حامی نہ بناؤ اور اللہ کا خوف کرو اگر تم اہل ایمان ہو اور جب تم نماز کے لیے اذان دیتے ہو تو یہ لوگ اسے مذاق اور تماشا بنا لیتے ہیں ، اس کی وجہ یہ ہے کہ یہ لوگ عقل نہیں رکھتے۔

وضاحت: یعنی دین مذاق اڑانے والے اھل کتاب نماز کےلئے دی جانے والی اذان کا بھی مذاق اڑاتے ہیں اور یوں نماز سے روکتے ہیں ۔

 3- منافقت

إِنَّ الْمُنافِقينَ يُخادِعُونَ اللَّهَ وَ هُوَ خادِعُهُمْ وَ إِذا قامُوا إِلَى الصَّلاةِ قامُوا كُسالى‏ يُراؤُنَ النَّاسَ وَ لا يَذْكُرُونَ اللَّهَ إِلاَّ قَليلاً(نساء142)

ترجمہ:

یہ منافقین (اپنے زعم میں) اللہ کو دھوکہ دیتے ہیں حالانکہ درحقیقت اللہ انہیں دھوکہ دے رہا ہے اور جب یہ نماز کے لیے اٹھتے ہیں تو سستی کے ساتھ لوگوں کو دکھانے کے لیے اٹھتے ہیں اور اللہ کو کم ہی یاد کر تے ہیں۔

وضاحت: منافقین کا سستی کی حالت میں نماز کے دوران کھڑا ہونا واضح کرتا ہے کہ انہیں منافقت نماز سے روک رہی ہے اور پھر قرآن واضح فرما رہا ہے کہ وہ تو لوگوں کو دکھانے کےلئے نماز پڑھتے ہیں یعنی منافقت انہیں اللہ کےلئے بھی نماز نہیں پڑھنے دیتی ۔

 - 4 تجارت

رِجَالٌ لَّا تُلْهِيهِمْ تجِاَرَةٌ وَ لَا بَيْعٌ عَن ذِكْرِ اللَّهِ وَ إِقَامِ الصَّلَوةِ وَ إِيتَاءِ الزَّكَوةِ  يخَافُونَ يَوْمًا تَتَقَلَّبُ فِيهِ الْقُلُوبُ وَ الْأَبْصَر (نور37)

ترجمہ:

ایسے لوگ جنہیں تجارت اور خرید و فروخت، ذکر خدا اور قیام نماز اور ادائیگی زکوٰۃ سے غافل نہیں کرتیں وہ اس دن سے خوف کھاتے ہیں جس میں قلب و نظر منقلب ہوجاتے ہیں۔

 

وضاحت: آیت کا مفھوم واضح طور پر اس بات کی طرف اشارہ کر رہا ہے کہ پس کچھ لوگ ایسے بھی ہیں کہ جنہیں تجارت و بزنس نماز سے روک دیتا ہے ۔

ٹیگس