Nov ۱۶, ۲۰۱۸ ۱۱:۳۳ Asia/Tehran
  • ارادہ الہی اور خلفائے عباسی کی سازشیں

فرزند رسول حضرت امام حسن عسکری علیہ السلام کی ولادت مدینہ منورہ میں 8 ربیع الثانی 232 ہجری قمری کو ہوئی تھی اور ان کی شہادت عراق کے سامراء شہر میں 8 ربیع الاول 260 ہجری قمری میں ہوئی تھی ۔

اس وقت کے عباسی خلفاء نے اہل بیت عصمت و طہارت خاص طور پر اماموں سے مقابلے کے لئے ایک نئی روش اختیار کی تھی اور انہیں اسلام کے مرکز یعنی مدینہ منورہ سے لا کر اپنی حکومت کے مرکز میں رکھا تھا ۔ یہ ایک طرح کی ملک بدری تھی ۔ حضرت امام موسی کاظم علیہ السلام، امام رضا علیہ السلام، امام محمد تقی علیہ السلام، امام علی نقی علیہ السلام اور امام حسن عسکری علیہ السلام کو اس سازش کے تحت مدینے سے ہٹا دیا گیا تاکہ ان کے عقیدت مند ان سے ملاقات نہ کر سکیں اور عباسی حکمرانوں کی حکومت کو کسی بھی طرح کا خطرہ نہ رہے ۔

عباسی حکمرانوں کی ہر ممکنہ کوششوں کے باوجود اہل بیت عصمت و طہارت کے پروانے زیادہ سے زیادہ سختیاں برداشت کرنے کے باوجود ان سے رابطہ کر لیا کرتے تھے ۔ حضرت امام حسن عسکری علیہ السلام کے عقیدت مند اور شیعہ بھی خفیہ طریقے سے یا حلیہ بدل کر ان سے ملا کرتے تھے ۔ کوئی پھیری والا بن کر، کوئی تیل فروخت کرنے والا بن کر، کوئی تاجر بن کر اور کوئی سپاہی بن کر ان سے ملاقات کرتا تھا اور ضروری ہدایت حاصل کیا کرتا تھا ۔ ان حالات میں امام حسن عسکری علیہ السلام کے لئے ثقافتی، سیاسی اور سماجی اقدامات جاری رکھنا سخت تھا ۔

ان کی امامت کی ذمہ داری کا دور تقریبا 6 سال تھا اور تقریبا اس پورے دور میں وہ ملک بدری اور قید و بند میں زندگی بسر کرنے پر مجبور رہے ۔  امام حسن عسکری علیہ السلام کے بارے میں تاریخ میں ملتا ہے کہ جب آپ کو عباسی خلیفہ کے حکم پر ایک جیل میں ڈالا گیا تو جیلر بہت کی ظالم شخص صالح بن وصیف تھا ۔ عباسی دربار کے کچھ افراد نے اس سے کہا کہ امام حسن عسکری پر زیادہ سختیاں کی جائیں۔ اس نے جواب دیا کہ میں کیا کر سکتا ہوں؟ میں نے ان پر اپنے دو بہت ظالم اور جابر کارندوں کو تعینات کر دیا تھا لیکن وہ دونوں ان کی شخصیت سے متاثر ہوگئے اور اب وہ عبادت گزار بن چکے ہیں۔ ان دونوں کا کہنا ہے کہ ہم اس شخص کو کیسے ایذائیں دے سکتے ہیں جو دن رات سر بسجود رہتا ہے ۔

حضرت امام حسن عسکری علیہ السلام کی عمر ابھی 28 سال ہی کی ہوئی تھی کہ عباس خلیفہ معتمد باللہ نے ایک سازش سے انہیں شہید کروا دیا۔ انہیں شہر سامرا میں ان کے والد ماجد حضرت امام علی نقی علیہ السلام کی قبر کے ساتھ ہی دفن کیا گیا ۔

حضرت امام حسن عسکری علیہ السلام کی شہادت کے ساتھ ہی ان کے فرزند حضرت امام مہدی علیہ السلام کی امامت کا دور شروع ہوا۔ چونکہ ان کے بارے میں پیغمبر اسلام کا یہ قول پہلے سے موجود تھا کہ امام حسن عسکری کے فرزند مہدی آکر دنیا میں عدل و انصاف قائم کریں گے اور ظالموں کا خاتمہ کریں گے اس لئے موجودہ عباسی خلفاء کی کوشش تھی کہ حضرت مہدی کی ولادت ہی نہ ہو پائے اور اگر ولادت ہو جاتی ہے تو فورا ان کو قتل کر دیا جائے ۔ لیکن اللہ کی مرضی کے آگے کسی کی نہیں چلتی ۔

حضرت امام حسن عسکری علیہ السلام کے گھر میں حضرت مہدی کی ولادت ہوتی ہے اور کسی کو کانوں کان خبر بھی نہیں ہوتی ۔ جب امام حسن عسکری علیہ السلام کی شہادت ہوئی اس وقت امام مہدی صرف پانچ سال کے تھے ۔ اللہ نے ظالم حکمرانوں سے حفاظت کے لئے انہیں پردہ غیب کے زیور سے آراستہ کر دیا ۔

آج بھی زمین پر اللہ کے جانشین کی حیثیت سے امام مہدی علیہ السلام پردہ غیب میں ہیں۔ ان کی ولادت 15 شعبان المعظم 255 ہجری قمری کو عراق کے سامراء میں ہوئی۔ ان کا نام پیغمبر اسلام کے نام پر رکھا گیا اور ان کی کنیت پیغمبر اسلام کی کنیت ہے ۔

ٹیگس