Jul ۱۶, ۲۰۱۹ ۰۹:۴۳ Asia/Tehran
  • کرکٹ ورلڈ کپ 2019 کا فائنل متنازع

ورلڈ کپ کے دوران کئی مواقعوں پر ناقص امپائرنگ میچ کے نتیجوں پر اثر انداز ہوئی اور سیمی فائنل کے بعد فائنل میں بھی خراب امپائرنگ نیوزی لینڈ کو لے ڈوبی۔

کرکٹ ورلڈ کپ 2019 اپنی خراب اپنی امپائرنگ کی وجہ سے تنازعات کا شکار رہا اور ورلڈ کپ فائنل کے دوران خراب امپائرنگ اور قانون سے ناواقفیت نے نیوزی لینڈ کو ورلڈ چیمپیئن کے اعزاز سے محروم کردیا۔

آئی سی سی ورلڈ کپ 2019 کے سنسنی خیز فائنل کا اختتام سپر اوور ٹائی ہونے پر ہوا اور انگلینڈ نے زیادہ باﺅنڈریز (26 جبکہ نیوزی لینڈ کی 17 تھیں) لگانے پر پہلی بار عالمی چیمپئن بننے کا اعزاز حاصل کرلیا۔

ورلڈکپ فائنل میں انگلینڈ کو اوور تھرو کے 6 رنز دیئے جانے پر سابق انٹرنیشنل امپائر سائمن ٹائفل نے اعتراض اٹھا دیا، ایم سی سی لئا کمیٹی کے رکن کا کہنا ہے کہ قوانین کے مطابق میزبان ٹیم کو 6 کے بجائے 5رنز دیئے جانے چاہیں تھے، ان کا کہنا ہے کہ کیوی فیلڈر مارٹن گپٹل نے گیند تھرو کی تو بین سٹوکس اور عادل رشید نے دوسرے رن کیلیے آدھی کریز کراس نہیں کی تھی، یہ رن نامکمل خیال کیا جاتا ہے اور اسٹرائیک بھی تبدیل ہونا چاہیے تھا، دونوں معاملات میں امپائرز سے غلطی ہوئی۔

ویسے کسی نے اس طرح کے نتیجے کا سوچا بھی نہیں تھا بلکہ خیال بھی نہیں کیا تھا کہ ورلڈکپ فائنل سپراوور میں جائے گا اور نیوزی لینڈ کو دل توڑ دینے والی ناکامی کا سامنا ہوگا، مگر ایک متنازع فیصلے کے بعد انگلینڈ کو ورلڈ ٹائٹل سے نوازا گیا جو برسوں تک یاد رکھا جائے گا۔

 

ٹیگس