ایران اور سعودی عرب کے درمیان تیل کے شعبے میں تعاون کا آغاز ہو گيا ہے۔
پاکستان کے وزیر اعظم شہباز شریف نے اعلان کیا ہے کہ سستے خام تیل کا پہلا روسی آئل ٹینکر کراچی پہنچ گیا ہے ۔
روس سے ہندوستان کی تیل درآمدات میں جنگ یوکرین کے قبل کے مقابلے میں پندرہ سو فیصد اضافہ ہوا ہے۔
ایران کی نیشنل آئل کمپنی کے سربراہ نے اعلان کیا ہے کہ ملک میں آئندہ سو سال کے لئے تیل اور گیس کی پیداوار کی منصوبہ بندی کی جا رہی ہے ۔
تہران میں تیل، گیس، ریفائنری اور پیٹروکیمیکل پیداوار کی بین الاقوامی نمائش کا انعقاد کیا گیا ہے۔
ایران کے تیل کے نئے قدرتی ذخیروں میں ڈھائی ارب بیرل کا اضافہ ہوا ہے۔
یورپی یونین کے تین رکن ممالک امریکی پابندیوں کے باوجود ایران سے تیل خرید رہے ہیں۔
گزشتہ 11 ماہ کے دوران ایران نے 15 ہمسایہ ممالک کو 28 بلین ڈالر کی اشیا برآمد کی ہیں جن میں 20 فیصد اضافہ دیکھا گیا ہے۔
روس نے پاکستان کو خام تیل کی فراہمی اور دوست ممالک کی کرنسیوں میں ادائیگی پر اتفاق کرلیا ہے۔
تیل برآمد کرنے والے ملکوں کی تنظیم اوپک نے اعلان کیا ہے کہ سن دو ہزار بائیس میں ایران کی آئل پیداوار میں سات فیصد اضافہ ہوا ہے۔