امریکی چینل سی این این نے خبر دی ہے کہ خلیج فارس کے عرب ممالک، ایران کے ساتھ تعامل اور تعلقات میں بہتری کے خواہاں ہیں۔
السومریہ چینل کی رپورٹ کے مطابق عراق کے معروف مذہبی و سیاسی رہنما سید مقتدیٰ الصدر کی قیادت میں لاکھوں لوگ نماز جمعہ کے لئے بغداد پہنچے.
عرب لیگ کے ڈپٹی سیکریٹری جنرل نے کہا ہے کہ اس اتحاد کے رکن ممالک شام کو عرب لیگ میں واپس لانے کیلئے بھرپور کوشش کر رہے ہیں۔
یمن کے ایک وزیر کا کہنا تھا کہ اقوام متحدہ عربوں کے پیسے اور امریکہ کے فیصلے سے چلتی ہے۔
شام کے وزیر خارجہ نے اعلان کیا ہے کہ تعلقات کو بہتر بنانے کے لئے دمشق نے بیشتر عرب ملکوں کو اپنا پیغام ارسال کیا ہے۔
شام کے صدر نے عرب اداروں اور یونینوں کے درمیان بات چیت کی اہمیت پر زور دیا ہے۔
شام کے صدر کی سیاسی مشیر اور میڈیا ایڈوائزر بثینہ شعبان نے کہا ہے کہ مغرب نے شام اور اس کے عوام پر ہرطرح کی جنگ مسلط کی تاہم وہ ملت شام کی آگاہی پر تسلط حاصل کرنے میں ناکام رہا۔
لبنان کے نئے وزیراعظم نے کہا ہے کہ وہ بڑے عرب ملکوں کی جانب سے مدد کے منتظر ہیں لیکن تاحال ان میں سے کسی نے رابطہ نہیں کیا ہے۔
عراق کی وزارت صحت نے ایران کے 30 ہزار زائرین کو چہلم حضرت ابا عبداللہ الحسین میں شرکت کی اجازت دینے کا اعلان کیا ہے۔
اقوام متحدہ میں ایران کے مستقل مندوب نے اقوام متحدہ کی انسانی حقوق کونسل کیجانب سے ایران مخالف رپورٹ کے رد عمل میں کہا کہ یہ دستاویز بالکل سیاسی ایجنڈے پر مبنی ہے اور بڑے پیمانے پر غلط معلومات اور بیانات پر مشتمل ہے۔