یونیسیف کے علاقائی سربراہ نے کہا ہے کہ غزہ میں بچوں کی موت کے بارے میں پائی جانے والی تشویش حقیقت میں تبدیل ہوگئی ہے-
صیہونی فوج نے ایک بار پھر غزہ پر وحشیانہ بمباری کی ہے-
اقوام متحدہ کے ایک وفد نے غزہ کے جنوب میں واقع شہر جنین پہنچ کر صیہونی جارحیت میں الامل اسپتال اور اس طبی مرکز کو پہنچنے والے نقصانات کا جائزہ لیا۔
غزہ میں شدید غذائي قلت اور بھوک کی وجہ سے متعدد معصوم بچے دم توڑ گئے۔
قاتل اسرائیلی حکومت کی فوج نے شہر رفح اور فلسطینی پناہ گزینوں کے کیمپوں اور گھروں کو اپنے حملوں کا نشانہ بنایا ہے۔
غزہ پر صیہونی جارحیت میں شہید ہونے والوں میں زیادہ تر تعداد بچوں اور خواتین کی ہے۔
غزہ کی وزارت صحت کے ترجمان اشرف القدرہ نے اعلان کیا ہے کہ ایک سو چوبیس روز کی جنگ میں ستائیس ہزار پانچ سو سے زیادہ بے گناہ فلسطینی شہید ہوچکے ہيں
امریکی نمائندے کا کہنا ہے کہ غزہ میں مارے جانے والے بچے عام شہری نہیں ہیں۔
یمن کی نیشنل سالویشن حکومت کے اعلی عہدیدار کا کہنا ہے کہ یمنی فوج مضبوط ہے اور اسے امریکہ اور برطانیہ کا خوف نہیں ہے۔
جنوبی غزہ کے شہر خان یونس کے مختلف علاقوں پر صیہونی حکومت کے حملے گذشتہ رات سے جاری ہیں اوراب تک دسیوں افراد شہید ہوچکے ہیں۔