امریکہ کی جانب سے غزہ میں جنگ بندی کے لئے سلامتی کونسل کی مجوزہ قرارداد کو ویٹو کئے جانے پر مختلف ممالک نے سخت ردعمل ظاہر کیا ہے ۔
حماس نے امریکہ کی جانب سے غزہ میں جنگ بندی کے لیے پیش کی گئی قرارداد ویٹو کیے جانے کی شدید مذمت کرتے ہوئے اسے غزہ میں نسل کشی جاری رکھنے کے لیے گرین سگنل قرار دیا ہے۔
اقوام متحدہ میں ایران کے مستقل مندوب نے غزہ میں صیہونی حکومت کے جرائم میں امریکہ کی بے دریغ حمایت پر کڑی تنقید کی ہے۔
سینیٹ سے عام انتخابات ملتوی کرنے کی قرارداد کی منظوری پر پاکستان کی سیاسی جماعتوں نے سخت رد عمل کا اظہار کیا ہے۔
سینیٹ اجلاس میں پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) کے سینیٹر بہرہ مند خان تنگی کی قرارداد متفقہ طور پر منظور کرلی گئی۔
غزہ اور فلسطین کے بارے میں اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں سنہ دوہزار تیئس کے آخری اجلاس میں اس کونسل کے اراکین نے صیہونی حکومت کی جانب سے غزہ جنگ کو پھیلانے پر تشویش کا اظہار کیا۔
انسانی حقوق کی تنظیموں نے غزہ میں جنگ بندی کا مطالبہ نہ کئے جانے پر اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی پاس کردہ قرارداد پر کڑی تنقید کی ہے۔
امریکہ نے اس قرارداد میں غزہ میں پائیدار جنگ بندی کی ضرورت کے بارے میں روس کی درخواست پر تیار کی جانے والی شق کو ویٹو کر دیا۔
ایران کے وزیر خارجہ نے غزہ کے خلاف جارح صیہونی حکومت کےجاری حملوں کے بارے میں خبردار کرتے ہوئے کہا ہےکہ اگر غزہ پر فوری حملے روکے نہیں جاتے تو ہر لمحہ خطے میں ایک بڑا دھماکہ ہونے کا امکان موجود ہے۔
غزہ میں جنگ بندی کی قرار داد ویٹو ہونے کے بعد، جنرل اسمبلی سے یہ قرار داد پاس کرانے کی مہم تیز ہوگئی ہے۔