Nov ۲۰, ۲۰۱۵ ۱۶:۱۶ Asia/Tehran
  • بشار اسد کے ہٹائے جانے کی شرط غلط ہے، روس
    بشار اسد کے ہٹائے جانے کی شرط غلط ہے، روس

روس نے اعلان کیا ہے کہ شام میں حکومت کی تبدیلی کی پیشگی شرط، دہشت گردانہ واقعات جاری رہنے کا سبب بنے گی۔


ارنا کی رپورٹ کے مطابق روسی وزارت خارجہ کی ترجمان ماریا زاخارووا نے کہا کہ داعش گروہ کا مقابلے کرنے کے لئے شامی حکومت کی تبدیلی کی پیشگی شرط، مجرمانہ موقف ہے اور یہ موقف، مشکلات و مسائل کا سبب بنے گا جیسا کہ فرانسیسی عوام کو مشکلات کا سامنا ہوا۔

انہوں نے کہا کہ بشار اسد کی اقتدار سے برطرفی کی پیشگی شرط پر اصرار، ایک غلطی ہے جو عام لوگوں کی مشکلات اور مسائل میں اضافے کا سبب بنےگی نیز ہر شہر اور ہر ملک کو پیرس جیسی سرنوشت سے دوچار کرسکتی ہے نیز روس بھی اس خطرے سے مستثنی نہیں ہے۔
روسی وزارت خارجہ کی ترجمان نے اس بات پر تاکید کرتے ہوئے کہ روس دہشت گردی کا مقابلہ کرنے کے اپنے عزم پر قائم ہے اور وہ اس سلسلےمیں دوہری پالیسیوں کو قبول نہیں کرے گا، کہا کہ دہشت گرد گروہوں کے مقابلے میں صرف مختلف ممالک کے تعاون سے ہی کامیابی مل سکتی ہے۔

روسی وزارت خارجہ کی ترجمان ماریا زاخارووا نے کہا کہ دہشت گردی کا مقابلہ کرنے کا ایک بنیادی عنصر، دہشت گردوں کو لازمی طور پر کیفر کردار تک پہنچانا ہے جس پر غیرمشروط طور پرعمل ہونا چاہئے۔
ادھر امریکی وزارت خارجہ کے ترجمان جان کربی نے دعوی کیا ہے کہ شام کے صدر بشار اسد کے مستقبل کا فیصلہ آئندہ بین الاقوامی اجلاسوں میں ہوجائے گا۔

ایسی حالت میں کہ شام کی سیاست میں بشار اسد کے کردار کے بارے میں بڑی طاقتوں کے درمیان بدستور اختلاف پایا جاتا ہے، امریکی وزارت خارجہ کے ترجمان جان کربی نے کہا کہ یہ بات سب نے قبول کی ہے کہ بشار اسد کا کردار بدستور ایسا مسئلہ ہے جو حل ہونا چاہئے۔

جان کربی نے کہا کہ امریکا، شام میں ایسی حکومت کے قیام کی حمایت کرے گا جس میں بشار اسد شریک نہ ہوں۔

واضح رہے کہ شام کے بحران کی راہ حل تلاش کرنے کے مقصد سے اب تک آسٹریا کے دارالحکومت ویانا میں تیس اکتوبر اور چودہ نومبر کو دو بین الاقوامی اجلاس ہوچکے ہیں لیکن ان اجلاسوں میں نہ تو شامی حکومت نے اور نہ ہی شامی حکومت کے مخالفین نے شرکت کی ہے۔

ٹیگس