Apr ۰۳, ۲۰۱۶ ۲۰:۳۷ Asia/Tehran
  • فرانس میں درجنوں بے آسرا پناہ گزین بچے لاپتہ

تقریبا ایک سو تیس پناہ گزین بچے فرانس کے شہر کالے کے جنگلات میں واقع عارضی پناہ گزین کیمپوں سے لاپتہ ہو گئے۔

پناہ گزینوں کی مدد کرو نامی برطانوی خیراتی ادارے نے اپنے فیس بک پیج پر لکھا ہے کہ ایک سو انتیس پناہ گزین بچے اس وقت لاپتہ ہو گئے جب فرانسیسی پولیس نے رواں سال مارچ کے اوائل میں کالے کے جنگلات میں واقع پناہ گزین کیمپ کے ایک حصے کو تباہ کر دیا۔

مذکورہ خیراتی ادارے کا کہنا ہے کہ پناہ گزینوں کو کالے کے جنگلات سے ہٹاتے وقت بے آسرا بچوں کو کہیں اور بسانے کے لئے کوئی جگہ فراہم نہیں کی گئی اورنہ ہی مقامی حکام نے اس کی ضرورت محسوس کی۔

رپورٹ کے مطابق بے آسرا پناہ گزین بچوں کے رجسٹریشن کا بھی سرکاری سطح پر کوئی انتطام نہیں کیا گیا جس کی وجہ سے کچھ پتہ نہیں چل سکا کہ یہ بچے کہاں ہیں۔

مذکورہ خیراتی ادارے نے پناہ گزینوں کے بارے میں حکومت فرانس کے رویّے کو ناقابل قبول قرار دیتے ہوئے ایسے دو سو چورانوے بے آسرا بچوں کو سہولتیں فراہم کرنے کی اپیل کی ہے جو بدستور کالے کے جنگلات میں تباہ شدہ پناہ گزین کیمپوں میں زندگی بسر کر رہے ہیں۔

کہا جا رہا ہے کہ کالے کے جنگلات میں زندگی بسر کرنے والے بے آسرا بچوں کی عمریں آٹھ سے چودہ برس کے درمیان ہیں۔

پناہ گزینوں کی مدد کرو نامی خیراتی ادارے نے حکومت فرانس سے بے آسرا بچوں کے فوری رجسٹریشن کا نظام قائم کرنے کی بھی اپیل کی ہے۔

قبل ازیں بین الاقوامی پولیس انٹرپول نے اعلان کیا تھا کہ یورپ آنے والے تقریبا دس ہزار بے آسرا بچے گم ہو گئے ہیں اور ان کے بارے میں کسی کو کچھ معلوم نہیں کہ کہاں ہیں۔

اقوام متحدہ کے ادارے پناہ گزیناں کے جاری کردہ اعداد و شمار کے مطابق سن دو ہزار پندرہ کے دوران دس لاکھ سے زیادہ پناہ گزین یورپ پہنچے ہیں جن میں قابل ذکر تعداد خواتین اور بچوں کی ہے۔

ٹیگس