Jun ۲۰, ۲۰۱۶ ۱۵:۴۴ Asia/Tehran
  • دوہزار پندرہ میں پینسٹھ ملین سے زائد افراد بے گھر ہوئے ہیں: اقوام متحدہ

پناہ گزینوں کے امور میں اقوام متحدہ کے ہائی کمیشن نے اعلان کیا ہے کہ دوہزارپندرہ میں جنگوں اور بدامنی کے واقعات کے سبب پینسٹھ ملین سے زائد افراد بے گھر ہوئے ہیں

پناہ گزینوں کے امور میں اقوام متحدہ کے ادارے یو این ایچ سی آر نے پیر کو اپنی تازہ ترین رپورٹ میں کہا ہے کہ دوہزار پندرہ میں پینسٹھ ملین افراد جنگ و خونریزی کے بحرانوں کے سبب اپنے گھروں سے بے گھر ہوئے ہیں-

یو این ایچ سی آر نے اپنی رپورٹ میں کہا ہے کہ ایسا پہلی بار ہے کہ جب ایک سال میں بے گھر ہونے والوں کی تعداد ساٹھ ملین سے اوپر چلی گئی ہے - اس رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ سن دوہزار پندرہ میں جتنی بڑی تعداد میں لوگ بے گھر ہوئے ہیں وہ برطانیہ، کینیڈا، آسٹریلیا اورنیوزی لینڈ کی مجموعی آبادی سے بھی زیادہ ہے -

مذکورہ ادارے کا کہنا ہے کہ جن ملکوں کے افراد سب سے زیادہ بے گھر ہوئے ہیں ان میں شام افغانستان اور صومالیہ شامل ہیں - اس رپورٹ میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ بےگھر ہونے والوں میں اکیاون فیصد بچے ہیں-

اقوام متحدہ کی رپورٹ کے مطابق دوہزار پندرہ میں اوسطا ہر منٹ میں چوبیس افراد اپنا گھربار چھوڑنے پر مجبور ہوئے ہیں - یواین ایچ سی آر کے سربراہ فیلیپوگرانڈی نے کہا ہے کہ جنگ اور بدامنی کے نتیجے میں بے گھر ہونے والوں کی تعداد میں روزبروز اضافہ ہوتا جا رہا ہے اور یہ مسئلہ انتہائی تشویشناک ہے -

انہوں نے کہا کہ ہر سال بڑی تعداد میں تارکین وطن سمندروں میں سفرکرتے ہوئے ڈوب جاتے ہیں اور دوسری جانب دیگر ممالک اپنی سرحدیں بھی ان پناہ گزینوں کے لئے بند کر دیتے ہیں جس کی وجہ سے انہیں سخت مشکلات کا سامنا کرنا پڑتا ہے -

ٹیگس