Oct ۰۱, ۲۰۱۶ ۰۹:۰۸ Asia/Tehran
  • بان کی مون نے ایک بیان میں دونوں ملکوں سے اپیل کی ہے کہ دونوں ملک تنازعہ کو سفارتی طریقے سے حل کریں۔
    بان کی مون نے ایک بیان میں دونوں ملکوں سے اپیل کی ہے کہ دونوں ملک تنازعہ کو سفارتی طریقے سے حل کریں۔

اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل بان کی مون نے جمعہ کے روز ہندوستان اور پاکستان کے درمیان کشیدگی کے خاتمے کے لیے ثالثی کی پیشکش کی ہے۔

نیویارک سے فرانس پریس کی رپورٹ کے مطابق اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل بان کی مون نے مسئلہ کشمیر پر ہندوستان اور پاکستان کے درمیان کشیدگی کے خاتمے کے سلسلے میں ثالثی کے لیے اقوام متحدہ میں پاکستان کی سفیر ڈاکٹر ملیحہ لودھی کی درخواست کے بعد اس سلسلے میں آمادگی کا اعلان کیا ہے۔

بان کی مون نے ایک بیان میں دونوں ملکوں سے اپیل کی ہے کہ وہ صبروتحمل سے کام لیں اور کشیدگی میں کمی کے لیے فوری قدم اٹھائیں۔ انھوں نے کہا کہ دونوں ملک تنازعہ کو سفارتی طریقے سے حل کریں۔

بان کی مون نے یہ پیشکش اس وقت کی کہ جب اقوام متحدہ میں پاکستان کی سفیر نے ان سے پرزور اپیل کی کہ وہ خود اس مسئلے میں مداخلت کریں۔

اقوام متحدہ میں پاکستان کی سفیر ڈاکٹر ملیحہ لودھی نے اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل بان کی مون سے ملاقات کے بعد نامہ نگاروں سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ اقوام متحدہ کو ایک سنگین حقیقت کا سامنا ہے، دو ہمسایہ ممالک کے درمیان بحران کہ جو دنیا کی دو ایٹمی طاقتیں ہیں، بہت زیادہ خطرناک مسئلہ ہے۔

انھوں نے ہندوستان پر علاقائی اور بین الاقوامی امن و سلامتی کو خطرے میں ڈالنے کے لیے حالات فراہم کرنے کا الزام لگاتے ہوئے کہا کہ ایک بڑے بحران اور المیے کو رونما ہونے سے روکنے کے لیے ان کی ثالثی کا وقت آ گیا ہے ہم اس وقت علاقے کے لیے ایک انتہائی خطرناک دور سے گزر رہے ہیں۔

یہ ایسے وقت میں ہے کہ جب ہندوستان نے اعلان کیا ہے کہ وہ حالات خراب نہیں کرنا چاہتا ہے۔

واضح رہے کہ ہندوستان کے زیرانتظام کشمیر کے علاقے اڑی میں ہندوستانی فوج کے مرکز پر بقول ہندوستان کے دہشت گردوں کے حملے کے بعد کہ جس میں اٹھارہ ہندوستانی فوجی مارے گئے تھے، دونوں ملکوں کے درمیان کشیدگی میں بے پناہ اضافہ ہو گیا ہے۔

ٹیگس