Nov ۲۰, ۲۰۱۶ ۱۵:۴۴ Asia/Tehran
  • ڈانلڈ ٹرمپ صدارت کے اہل نہیں، امریکی عوام، ملک گیر مظاہرے جاری

ڈانلڈ ٹرمپ کے خلاف مظاہرے ختم ہونے کا نام نہیں لے رہے ہیں۔

نیوز ایجنسیوں کے مطابق، امریکہ کے مختلف شہروں میں ٹرمپ مخالف مظاہرے جاری ہیں۔ شہر شیکاگو میں سیکڑوں لوگوں نے ایک بار پھر سڑکوں پر نکل کر مظاہرہ کیا  اور منتخب امریکی صدر ڈونلد ٹرمپ کی مخالفت کا اعلان کیا ۔ سنیچر کی رات ہونے والے مظاہروں میں بھی ٹرمپ اور ان کے بیانات کے خلاف نعرے لگائے گئے ۔سفید فام اور سیاہ فام مظاہرین ایسے پلے کارڈ ہاٹھ میں اٹھائے ہوئے تھے جن پر ٹرمپ مردہ باد اور ہم نسل پرست اور جنس پرست صدر کے مخالف ہیں کے نعرے درج تھے۔ مظاہرین نے شیکاگو شہر کے مرکزی حصے میں واقع ٹرمپ ٹاور کے سامنے اجتماع کیا اور مسلمانوں اور پناہ گزینوں کے بارے میں ان کے نسل پرستانہ موقف کی سختی سے مذمت کی۔ مظاہرے میں شریک افراد نے اس بات پر زور دیا کہ امریکی عوام، ٹرمپ کے مقابلے میں مسلمانوں، پناہ گزینوں، سیاہ فام شہریوں اور امریکہ کے حقیقی باشندوں کی حمایت جاری رکھیں گے۔ اس دوران شہر کے مرکزی حصے میں بھاری تعداد میں پولیس اہلکار بھی تعینات کردئے گئے تھے۔سی بی ایس نیوز کے مطابق، آنسر اتحاد کے سربراہ جان بیچہم نے مظاہرین سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ہمیں ایسی تحریک کا آغاز کرنا ہوگا جو صرف مظاہرہ نہیں بلکہ سب کا دفاع بھی کر سکے۔ انہوں نے زور دیکر کہا کہ ٹرمپ شیکاگو کا رخ نہ کریں کیوں کہ کوئی بھی وہاں ان کا منتظر نہیں ہے۔ادھر پورٹ لینڈ مزاحمتی تحریک کے سربراہ نے زور دیکر کہا کہ ہم  مظاہرے کرنا ضروری سمجتھے  ہیں اور ہمیں ان میں وسعت لانی ہوگی ۔سان فرانسسکو، گینزویل، شارلٹ، سنسیناٹی اور سیاٹل، فیلاڈیلفیا، اوکلینڈ اور انڈیانا پولیس، ایٹلانٹا اور نیویارک سے بھی وسیع مظاہروں کی خبریں موصول ہو رہی ہیں۔امریکی ذرائع کے مطابق مظاہرین کہہ رہے تھے کہ یہ صرف ابتدا ہے اور امریکہ کو اب ایک تیسری پارٹی کی ضرورت ہے جو مقبول بھی ہو۔ رپورٹوں کے مطابق پولیس نے پورٹ لینڈ کے مظاہرین پر حملہ کرکے متعدد نوجوانوں کو گرفتار کرلیا۔ مشتعل مظاہرین نے بھی پولیس کا مقابلہ کیا۔دوسری جانب ٹرمپ کے مسلم مخالف بیانات اور مسلمان شہریوں کے لئے ان کے اس فرمان پر سخت برہمی کا اظہار کیا ہے کہ وہ اپنے بارے میں ضروری معلومات ، ڈیٹا بینک میں جمع کرائیں۔رپورٹ کے مطابق، اب تک تیرہ ہزار غیرمسلم شہریوں نے مسلمانوں کے ساتھ اظہار یکجہتی کرتے ہوئے اپنا نام اس ڈیٹا بینک میں درج کرادیا ہے۔ ایک غیرمسلم امریکی شہری نے ٹوئیٹ کرتے ہوئے لکھا ہے کہ اگر ٹرمپ مسلمانوں کی معلومات کا پتہ لگانا چاہتے ہیں، تو میں بھی مسلمان ہوں اور اپنا نام درج کرا رہا ہوں۔ادھر ایک عوامی تنظیم کے سربراہ جان گرین بیلٹ نے بھی اعلان کیا ہے کہ وہ اپنے مسلمان بھائیوں کے ساتھ اظہار یکجہتی کرتے ہوئے اپنا نام اس ڈیٹا بینک میں درج کرا رہے ہیں۔رپورٹوں کے مطابق، مظاہروں کا سلسلہ امریکی سرحدوں تک محدود نہیں رہا بلکہ کنیڈا کے شہر ٹورنٹو کے باشندوں نے بھی سٹی ہال کے سامنے اکھٹا ہوکر ٹرمپ کے خلاف نعرے لگائے۔ مظاہرین نے سخت سردی کے باوجود ٹرمپ ہوٹل کی جانب مظاہرہ کیا۔ پیرس سے بھی اینٹی ٹرمپ مظاہروں کی خبریں موصول ہوئی ہیں۔ ٹرمپ مخالف مظاہرے بعض دیگر یورپی ملکوں میں بھی ہوئے ہیں ۔

ٹیگس