Jan ۲۲, ۲۰۱۷ ۱۴:۱۱ Asia/Tehran
  • برطانیہ کی جانب سے ترکی میں انسانی حقوق کی خلاف ورزی سے چشم پوشی

برطانیہ کی حکومت، ترکی کے ہاتھوں ہتھیاروں کی فروخت سے حاصل ہونے والی آمدنی کی بناء پر اس ملک میں عوام کے خلاف حکومت کے تشدد اور انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں سے چشم پوشی کر رہی ہے۔

اخبارگارڈین کی ویب سائٹ کے مطابق انسانی حقوق کے حامی گروہوں کا کہنا ہے کہ ترکی میں ناکام کودتا اوراس ملک کے صدر رجب طیب اردوغان کی جانب سے مخالفین کی سرکوبی کے آغاز کے بعد برطانیہ نے ترکی کو تقریبا پچاس ملین پونڈ کے ہتھیار فروخت کئے ہیں۔

جاری کئے جانے والے اعداد و شمار سے اس بات کی نشاندہی ہوتی ہے کہ ترکی، گذشتہ ایک سال میں برطانوی ہتھیارخریدنے والے ایک بڑے ملک میں تبدیل ہو گیا۔ برطانیہ نے یکم جولائی سے تیس ستمبر دو ہزارسولہ تک ترکی کو مختلف قسم کے اہم ہتھیار فروخت کئے ہیں۔ جبکہ دو ہزار پندرہ سے اب تک برطانیہ کی جانب سے ترکی کو تین سو تیس ملین پونڈ کے ہتھیار فروخت کئے جا چکے ہیں۔یہ ہتھیار، ایسی حالت میں ترکی کو فروخت کئے گئے ہیں کہ اس ملک میں انسانی حقوق کی خلاف ورزی کا مسئلہ بین الاقوامی سطح پر گہری تشویش کا باعث بنا ہوا ہے۔

ترکی میں ناکام کودتا کے بعد رجب طیب اردوغان کی حکومت نے ایک لاکھ پچّیس ہزار سے زائد ملازمین کو نوکریوں سے برخاست جبکہ چالیس ہزار سے زائد دیگر کو ریٹائرڈ کر دیا ہے۔ برخاست اور ریٹائرڈ کئے جانے والے افراد میں فوجی اہلکار، یونیورسٹی کے پروفیسر، جج، نامہ نگار اور سیاسی رہنما شامل ہیں۔

ٹیگس