Mar ۲۳, ۲۰۱۷ ۲۰:۱۸ Asia/Tehran
  • سعودی عرب یمنی شہریوں کے قتل عام کا ذمہ دار ہے، انسانی حقوق کے اداروں کا بیان

انسانی حقوق کے گروہوں اور امدادی کارکنوں نے کہا ہے کہ سعودی عرب، یمن میں عام شہریوں کا اعلانیہ قتل عام کر رہا ہے۔

ہنڈی کیپ انٹرنیشنل اور پانچ دیگر امدادی گروپوں نے ایک مشترکہ بیان میں اعلان کیا ہے کہ یمن پر روزانہ برسائے جانے والے بم عام شہریوں کی زندگی سے کھیلے جانے کے مترادف ہیں۔
ان گروپوں نے کہا ہے کہ یمن میں سعودی عرب کے ہاتھوں عام شہریوں کا قتل عام ناقابل برداشت ہے۔ اس مشترکہ بیان میں یمن کے عام شہریوں کے خلاف کلسٹر بموں کے استعمال پر سعودی عرب پر کڑی تنقید بھی کی گئی ہے۔
دریں اثنا ایمنسٹی انٹرنیشنل نے اعلان کیا ہے کہ یمن کی ساٹھ فیصد آبادی پر مشتمل ایک کروڑ نوّے لاکھ عام شہریوں کو شدید غذائی قلّت کا سامنا ہے جن میں تیس لاکھ عوتیں اور بچے شامل ہیں۔
ایک امدادی گروہ کے سربراہ نے پیرس میں ایک پریس کانفرنس میں یمن پر سعودی حملوں میں ہونے والی وسیع تباہی کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ یمن کی بنیادی تنصیابت تباہ ہو چکی ہیں اور اب اس ملک میں ٹرانسپورٹ کا سسٹم بھی نابود ہو گیا ہے جس کی بنا پر ہوائی اڈوں اور بندرگاہوں تک دسترسی بہت مشکل ہو گئی ہے۔
انھوں نے کہا ہے کہ یمن میں القاعدہ دہشت گرد گروہ کا وجود اس ملک میں سب سے بڑا خطرہ شمار ہوتا ہے جبکہ یمن پر سعودی حملوں کی بنا پر اس گروہ نے یمن میں اپنے قدم جما لئے ہیں۔
واضح رہے کہ یمن کے ہمہ جہتی محاصرے کی بنا پر یمن میں امداد رسانی کا عمل بھی مشکل ہو گیا ہے۔