Mar ۲۴, ۲۰۱۷ ۱۲:۵۸ Asia/Tehran
  • لندن، دہشت گردانہ حملے کے خلاف عوام کا احتجاجی مظاہرہ

برطانوی شہریوں نے ملک میں دہشت گردانہ واقعات میں اضافے کے خلاف مظاہرہ کیا ہے۔

لندن میں ہونے والے دہشت گردانہ حملے کے بعد بدامنی اور دہشت گردی کے بڑھتے ہوئے واقعات کے خلاف برطانوی شہرویوں نے مظاہرے کئے ہیں- دوسری جانب برطانیہ کی ڈیڑھ ہزار سے زائد مساجد کے ذمہ داروں کو خبردار کر دیا گیا ہے کہ وہ مسلم مخالف انتہا پسندوں اور نسل پرستوں کے ممکنہ حملوں کے پیش نظر مساجد کی حفاظت اور زیادہ سخت کر دیں-

برطانوی شہریوں نے لندن میں ایک بڑا مظاہرہ کر کے برطانیہ میں بدامنی اور دہشت گردانہ واقعات میں اضافے کے خلاف احتجاج کیا ہے۔ لندن کے مظاہرے میں شریک لوگ اپنے ہاتھوں میں ایسے پلی کارڈ اور بینرز اٹھائے ہوئے تھے جن پر لکھا تھا کہ دہشت گردی کے مقابلے میں سب کو متحد ہو جانا چاہئے-

مظاہرین نے لندن دہشت گردانہ حملے میں ہلاک ہونے والوں کی یاد بھی منائی- بدھ کو لندن کی پارلیمنٹ کے باہر دہشت گردانہ حملے میں پانچ افراد ہلاک اور چالیس دیگر زخمی ہو گئے تھے-  برطانوی وزیراعظم تھریسا مے نے اس حملے کے بارے میں کہا کہ دہشت گردی کے بارے میں ہمارے عزم کو کمزور نہیں کیا جا سکتا-

برطانوی وزیرخارجہ بوریس جانسن نے بھی عالمی برادری سے اپیل کی ہے کہ وہ دہشت گردی کا پوری سنجیدگی کے ساتھ مقابلہ کرے- برطانوی وزیرخارجہ نے کہا کہ برطانوی پارلیمنٹ کے باہر جو حملہ کیا گیا ہے وہ پوری دنیا پر حملہ ہے- ان کا کہنا تھا کہ دنیا دہشت گردی کا مقابلہ کرنے کی توانائی رکھتی ہے اور برطانیہ اس قسم کے بڑھتے ہوئے خطرے کا مقابلہ کرنے کے لئے اپنے دوست ملکوں کو انٹیلی جینس معلومات شیئر کرنے کے لئے تیار ہے- برطانوی وزیر خارجہ نے ساتھ ہی دہشت گردی کا مقابلہ کرنے کے لئے بعض ملکوں کے اتحاد کا خیرمقدم بھی کیا-

واضح رہے کہ برطانوی وزیراعظم اور وزیرخارجہ کے، دہشت گردی کے خلاف یہ بیانات ایسے وقت سامنے آئے ہیں جب مغربی ملکوں منمجلہ برطانیہ نے شام اور عراق میں سرگرم دہشت گردوں کی ہر طرح سے مدد کرنے میں کسی بھی کوشش سے دریغ نہیں کیا ہے اور اب یہ ممالک دہشت گردی کے خطرے کے پھیلنے سے خائف ہیں-

لندن دہشت گردانہ حملے کی ذمہ داری داعش نے قبول کی ہے- اس درمیان لندن دہشت گردانہ حملے کے  بعد برطانیہ کی پندرہ سو سے زائد مساجد کے عہدیداروں سے کہا گیا ہے کہ وہ مساجد کی حفاظت کے لئے سیکورٹی  اقدامات اور بڑھا دیں- برطانیہ میں رمضان فاؤنڈیشن کے مینیجنگ ڈائریکٹر محمد شفیق نے کہا ہے کہ اس قسم کے دہشت گردانہ حملے کے بعد اسلام اور مسلمان مخالف انتہا پسندوں اور نسل پرست عناصر کی طرف سے  مساجد اور مسلمانوں کو نشانہ بنایا جاتا ہے لیکن ہمیں اس بات کی اجازت نہیں دینی چاہئے کہ دہشت گردی لوگوں کے درمیان اختلاف کا باعث بنے-

برطانیہ کی مختلف مسلم تنظیموں اور اداروں کے عہدیداروں نے لندن میں پارلمینٹ اسکوائر پہنچ کر بدھ کو ہوئے دہشت گردانہ حملے میں مارے گئے لواحقین کے ساتھ ہمدردی کا اظہار کیا-

 

ٹیگس