Mar ۲۹, ۲۰۱۷ ۱۴:۳۹ Asia/Tehran
  •  ٹرمپ کے آرڈر کے خلاف تحفظ ماحولیات کے حامیوں کا مظاہرہ

تحفظ ماحولیات کے حامیوں نے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے فرمان کے خلاف وائٹ ہاؤس کے سامنے احتجاجی مظاہرہ کیا ہے۔

مظاہرین کا کہنا تھا کہ صدر ٹرمپ نے زمین کا درجہ حرارت بڑھنے سے روکنے کے لئے چلائی جا رہی مہم کے سلسلے میں سبھی موثر اقدامات کو بالائے طاق رکھ دیا ہے-

صدر ٹرمپ نے ایک نیا فرمان جاری کر کے سابقہ حکومت میں ماحولیاتی تبدیلی کو روکنے کے لئے عائد کی گئی کچھ  پابندیوں کو منسوخ کر دیا ہے-

مظاہرین، اپنے ہاتھوں میں ایسے پلے کارڈ اٹھائے ہوئے تھے جن پر لکھا تھا کہ ٹرمپ کی پالیسیاں انسانیت کے خلاف ہیں- مظاہرین، نعرے لگا رہے تھے کہ جس پالیسی سے انسانوں کی موت واقع ہو اور موحولیات آلودہ ہو وہ امریکی پالیسی نہیں ہو سکتی-

امریکی صدر ٹرمپ نے منگل کو ایک فرمان جاری کر کے ماحولیات سے متعلق پاس کئے گئے سبھی قوانین کو تباہ کن قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ امریکی حکومت، پتھر کے کوئلے کو نکالنے سے متعلق جاری جنگ کو ختم کرے گی-

انہوں نے نئے آرڈر کو امریکا کی انرجی کی صنعت میں عائد کی گئی پابندیوں کو منسوخ کرنے کی جانب ایک اہم اور تاریخی قدم بتایا- ان کا کہنا تھا کہ اس سے انرجی کی صنعت میں حکومتی مداخلت بھی کم ہو جائے گی اور روزگار کے مواقع بھی بڑھیں گے-

ٹرمپ کے نئے فرمان کا ایک اہم حصہ یہ ہے کہ اس میں صاف ستھرے طریقے سے بجلی تیار کرنے والے طریقوں کو کنارے لگا دیا گیا ہے جبکہ صاف ستھرے طریقے سے بجلی کی پیداوار کا باراک اوباما کی حکومت کے اہم ترین اقدامات میں شمار ہوتا تھا اور اس کے ذریعے کاربن گیسوں کو کنٹرول کرنے میں کافی مدد ملنے کی  بات کی جا رہی تھی-

سابق امریکی صدر اوباما نے پتھر کے کوئلے کھودنے والے کان کنوں کو فیڈرل اراضی کو کرائے پر دیئے جانے پر روک لگا دی تھی جس کو ٹرمپ نے منسوخ کر دیا ہے-

امریکی صدر ٹرمپ نے سن دو ہزار اٹھارہ کے مالی سال کے بجٹ کے لئے ماحولیات کے تحفظ پر خرچ ہونے والے بجٹ میں بھی اکتیس فیصد کی کمی کر دی ہے جبکہ ماحولیات سے متعلق عالمی پروگراموں میں بھی امریکا کی شمولیت کو بہت ہی محدود کر دیا ہے-

 

ٹیگس