Apr ۱۰, ۲۰۱۷ ۱۳:۱۲ Asia/Tehran
  • ایران اور روس کے خلاف مزید پابندیاں زیرغور ہیں، ٹرمپ

اقوام متحدہ میں امریکہ کی مستقل مندوب نے کہا ہے کہ صدر ڈونالڈ ٹرمپ، ایران اور روس کے خلاف مزید سخت پابندیاں عائد کرنے پر غور کر رہے ہیں۔

 اقوام متحدہ میں امریکہ کی مستقل مندوب نیکی ہیلی نے سی این این کو انٹرویو دیتے ہوئے ایران اور روس کی موجودہ حکومتوں کی جانب سے بشاراسد کی قانونی حکومت کی حمایت کی جانب اشارہ کرتے ہوئے تاکید کے ساتھ کہا ہے کہ اس وقت ڈونالڈ ٹرمپ اور ان کی ٹیم، ایران اور روس پر شام کی حکومت کی حمایت کی بنا پر مزید پابندیاں عائد کرنے کے امکان کا جائزہ لے رہی ہے-

نیکی ہیلی نے مزید کہا کہ ایران اور روس پر سخت پابندیاں عائد کرنے کے سلسلے میں ہر آپشن زیرغور ہے-  مسلسل چھے برسوں سے شام کی حکومت گرا نے کی دہشت گردوں کی ناکام کوششوں کے بعد اس وقت امریکہ نے علاقے میں دہشت گرد گروہوں کے اصلی حامی کے عنوان سے بشار اسد کی حکومت کمزور کرنے کی بھرپور کوششیں شروع کر دی ہیں۔

اس سلسلے میں امریکہ نے ایک نیا جارحانہ اقدام کرتے ہوئے جمعے کو علی الصبح خان شیخون کے علاقے پر مشکوک کیمیائی حملے کو بہانہ بناتے ہوئے میڈیٹیرین سی میں موجود اپنے دو جنگی بیڑوں سے شام کے الشعیرات فضائی اڈے اور حمص کے مضافاتی دیہاتوں پر انسٹھ میزائل فائر کئے جس کے نتیجے میں چار بچے جاں بحق اور سات دیگر افراد زخمی ہو گئے-

درایں اثنا حالیہ دنوں میں دہشت گردوں کے حامی مغربی و عربی محور نے بھی خان شیخون پر ہونے والے کیمیائی حملے کا الزام شامی حکومت پر عائد کرنے کی بھرپور کوشش کی ہے جسے بشاراسد نے سختی سے مسترد کر دیا ہے-

اکثر ماہرین کا خیال ہے کہ شامی حکومت پر کیمیائی ہتھیار استعمال کرنے کے الزام کا مقصد رائے عامہ کو گمراہ کرنا اور دہشت گردوں کے مقابلے میں شامی فوجی کی حالیہ کامیابیوں کو چھپانا ہے اور اسی مقصد کے تحت حقائق کو برعکس پیش کیا جا رہا ہے-

واضح رہے کہ شام کا بحران دو ہزار گیارہ میں بشار اسد کی قانونی حکومت کا تختہ الٹنے کے لئے سعودی عرب، امریکہ اور ترکی سمیت واشنگٹن کے اتحادیوں کے حمایت یافتہ دہشت گردوں کے بڑے پیمانے پر حملوں سے شروع ہوا-    

 

ٹیگس