Apr ۱۷, ۲۰۱۷ ۱۱:۴۵ Asia/Tehran
  • افغانستان کی سرزمین کسی ملک کے خلاف استعمال نہیں ہو رہی: افغان سفیر

پاکستان میں متعین افغان سفیر نے کہا کہ ہم نے پاکستان کے مطالبہ پر قاری یٰسین کو ہلاک کیا۔ عمر نارے بھی پاکستان کو مطلوب تھا جسے ہلاک کیا گیا۔ داعش کے سرغنہ حافظ سعید کو گرفتار کر کے پاکستان کے حوالے کیا گیا۔

پاکستان میں تعینات افغانستان کے سفیر ڈاکٹرعمر زاخیل وال نے کہا ہے کہ افغانستان کی سرزمین پاکستان میں دہشت گردی کے لئے استعمال نہیں ہو رہی ہے اور افغانستان اپنی خارجہ سلامتی کے امور اور معیشت کے حوالے سے پالیسیاں اپنے قومی مفاد میں بناتا ہے۔ افغان سفیر نے کہا کہ پاکستان ملا فضل اﷲ کو پاکستان کے حوالے کرنے کا مطالبہ کررہا ہے اور ہم ملا فضل اﷲ کے خلاف مشترکہ کارروائی کر سکتے ہیں لیکن وہ عناصر جو پاکستان میں گھوم پھر رہے ہیں اور افغانستان کے اندر کارروائیاں کر رہے ہیں انہیں بھی افغانستان کے حوالے کیا جانا چاہئے۔

ڈاکٹرعمر زاخیل وال نے کہا کہ پاک افغان سرحد پر کشیدگی دونوں ملکوں کے مفاد کے خلاف ہے۔ پانچ سال پہلے پاکستان کی افغانستان کو سالانہ برآمدات پانچ ارب ڈالر تھیں جو تعلقات کی خرابی اور سرحدی کشیدگی کی وجہ سے اب ڈیڑھ ارب ڈالر رہ گئی ہے۔ پاکستان کی جگہ اب ایران اور افغانستان کے مابین تجارتی روابط بڑھے ہیں اورایران جو افغانستان کو پانچ سال سے دو سو ملین ڈالر کی اشیاء برآمد کرتا تھا اب وہ 3 ارب ڈالر سے زیادہ کی اشیاء افغانستان کو برآمد کرتا ہے۔ افغان سفیر نے کہا کہ اسلام آباد اور کابل کے درمیان ہفتہ وار نہیں تو سالانہ بنیادوں پر سیاسی، تجارتی اور پارلیمانی وفود کا تبادلہ ہونا چاہئے۔

ٹیگس