Apr ۲۴, ۲۰۱۷ ۰۸:۳۸ Asia/Tehran
  • فرانس میں صدارتی انتخابات کے نتائج

ابتدائی نتائج کے مطابق خاتون امیدوار مارین لی پین اور ایمانول ماکروں کامیاب ہوگئے ہیں، اب ان دونوں کا مقابلہ 7 مئی کو ہوگا۔

فرانس کی وزارت داخلہ نے کہا ہے کہ صدارتی انتخابات کے لیے 2 کروڑ ووٹوں کی گنتی مکمل ہو گئی ہے تاہم مارین لی پین کی پہلی اور امینوئل میکرون کی دوسری پوزیشن ہے۔ دونوں امیدواروں کی جیت کے بعد ان کے حامیوں نے اپنے اپنے دفاتر میں جیت خوشی منائی اور مبارکباد دی۔ فرانس کے حتمی صدارتی انتخابات آئندہ ماہ 7 مئی کو ہوں گے، تاہم دوسرے مرحلے میں وہی دو امیدوار حصہ لینے کے اہل ہوں گے جنھوں نے پہلے مرحلے میں سب سے زیادہ ووٹ حاصل کیے ہوں گے۔

صدارتی انتخابات کے پہلے مرحلے میں مختلف جماعتوں اور نظریات کے 11 امیدواروں نے حصہ لیا، جن میں خاتون امیدوار مارین لی پین کو قدرے نسل پرست اور ایمانول ماکروں کو اعتدال پسند رہنما سمجھا جاتا ہے۔ پہلے مرحلے کی پولنگ صبح 8 بجے شروع ہوئی، جو شام 8 بجے تک جاری رہی، پولنگ کے لیے ملک بھر میں 70 ہزار سے زائد پولنگ اسٹیشنز بنائے گئے، جب کہ 50 ہزار سیکیورٹی اہلکاراور 7ہزار فوجی تعینات کیے گئے تھے۔ فرانس میں ووٹرز کی تعداد 47 ملین ہے، جب کہ میڈیا رپورٹس کے مطابق پولنگ کا ٹرن آؤٹ 80 فیصد رہا۔

خیال رہے کہ سخت سیکورٹی میں ہونے والے فرانسیسی صدارتی انتخابات نہ صرف یورپی یونین بلکہ امریکا اور برطانیہ کے لیے بھی نہایت اہم سمجھے جا رہے ہیں۔ تجزیہ نگاروں کے مطابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ اور برطانیہ کی وزیراعظم تھریسا مے کی جانب سے یورپی یونین کو خداحافظ کہنےجیسے جذبات رکھنے کی وجہ سے فرانس کے حالیہ انتخابات کو یورپی یونین کے مستقبل کے لیے نہایت ہی اہم سمجھا جا رہا ہے۔ مارین لی پین کا کہنا ہے کہ اگر وہ جیت گئیں تو فرانس یورپی یونین چھوڑ دے گا۔

ٹیگس