Apr ۲۸, ۲۰۱۷ ۱۸:۰۹ Asia/Tehran
  • ترک فوج نے ترکی اور شام کے درمیان حائل دیوار کو گرا دیا

مقامی ذرائع‏ نے خبردی ہے کہ شام میں فوجی ساز و سامان منتقل کرنے کی غرض سے ترکی اور شام کے درمیان حائل دیوار کوگرا دیا گیا۔

ارنا کی رپورٹ کے مطابق سوشل میڈیا اور شامی حکومت کے مخالف ذرائع ابلاغ نے جمعے کے روز اعلان کیا ہے کہ ترکی اور شام کے درمیان حائل دیوار توڑے جانے کے ساتھ ہی شمال مشرقی شام میں واقع صوبے الحسکہ کے علاقوں عامودا، الدرباسیہ اور راس العین میں ترک فوج اور شامی کرد ملیشیا نے ایک دوسرے کے ٹھکانوں پر گولہ باری کی ہے۔شامی کردوں سے وابستہ ذرائع ابلاغ کی رپورٹوں سے بھی پتہ چلتا ہے کہ شامی کردوں کی جماعت ڈیموکریٹک یونین کے فوجی بازو کے اراکین نے شمال مشرقی شام میں ترکی کے سترہ فوجیوں کو ہلاک اور تین دیگر کو زخمی کر دیا۔ترکی نے جون دو ہزار پندرہ میں سرحدوں کے دونوں طرف مسلح افراد کی آمد و رفت اور ہتھیاروں کی منتقلی کی روک تھام کے بہانے حائل دیوار کی تعمیر شروع کی تھی۔ترکی کی فوج اگست دو ہزار سولہ میں شامی حکومت سے اجازت حاصل کئے بغیر شامی علاقوں میں داخل ہوئی ہے جبکہ اس کا یہ اقدام اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قرارداد بائیس چوّن اور قزاقستان کے شہر آستانہ میں ایران، ترکی اور روس کے مشترکہ بیان کے منافی ہے۔ اس بیان میں شام کی خود مختاری اور اقتدار اعلی نیز ارضی سالمیت کے تحفظ پر تاکید کی گئی ہے۔

ٹیگس