May ۲۵, ۲۰۱۷ ۱۴:۲۶ Asia/Tehran
  • بیشتر امریکی شہری ٹرمپ کی کارکردگی سے ناراض

ایک تازہ سروے سے پتہ چلتا ہے کہ بیشتر امریکی شہریوں کا خیال ہے کہ صدر ٹرمپ اقتدار اور اپنے اختیارات کا غلط استعمال کر رہے ہیں۔

امریکی یونیورسٹی کوئینی پیاک کے تازہ ترین سروے کے مطابق چون فیصد امریکی شہریوں کا خیال ہے کہ ڈونلڈ ٹرمپ اپنے اختیارات کا ناجائز استعمال کر رہے ہیں-

اس سروے رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ سروے میں شریک انچاس فیصد لوگوں نے بتایا کہ ٹرمپ نے ایف بی آئی کے سربراہ کو برطرف کر کے اپنے اختیارات کا غلط استعمال کیا ہے- اس سروے کے مطابق انسٹھ فیصد امریکی شہریوں نے کہا ہے کہ ٹرمپ سچے اور مخلص نہیں ہیں-

دوسری جانب دیگر سروے رپورٹوں میں کہا گیا ہے کہ بیشتر امریکی  شہری صدر کی کارکردگی سے ناخوش ہیں- پولیٹیکو اور مارننگ کنسلٹ کے مشترکہ سروے میں کہا گیا ہے کہ ساٹھ فیصد امریکی شہری ٹرمپ کے چار مہینے کے دور حکومت اور ان کی کارکردگی سے راضی نہیں ہیں-

امریکی صدر کے تعلقات امریکی ذرائع ابلاغ سے بھی کشیدہ ہیں اور انہوں نے ذرائع ابلاغ کو دھمکی دی ہے کہ غیر مصدقہ بیانات کے نشر ہونے سے بچنے کے لئے وہ وائٹ ہاؤس کی پریس کانفرنسوں کو بھی منسوخ کر دیں گے، جبکہ ٹرمپ کے اقتدار سنبھالتے ہی ان کے خلاف امریکا کے مختلف شہروں میں جو مظاہرے شروع ہوئے تھے وہ ابھی تک جاری ہیں-

اس درمیان ٹرمپ انتظامیہ نے کانگریس میں جو بجٹ بل پیش کیا ہے اس پر بھی وسیع پیمانے پر تنقید ہو رہی ہے- ٹرمپ انتظامیہ کی طرف سے پیش کئے گئے بجٹ میں طبی خدمات کے پروگراموں کو کم کر دیا گیا ہے اور غریب طبقوں کو ملنے والی امداد بھی کم کر د‏ی گئی ہے- اس مسئلے پر بھی ٹرمپ کو مختلف عو امی اور سیاسی حلقوں کی شدید تنقیدوں کا سامنا ہے-

امریکا کے ڈیموکریٹ سینیٹر برنی سینڈرز نے بھی کہا ہے کہ دو ہزار سترہ اور اٹھارہ کے مالی سال کا جو بجٹ ٹرمپ انتظامیہ نے پیش کیا ہے اس کو کچھ اس طرح سے تیار کیا گیا ہے کہ اس میں ٹیکس دہندگان میں زیادہ تر وہ لوگ ہیں کہ جن کا تعلق متوسط اور غریب طبقوں سے ہے-

ٹرمپ نے جو نئے مالی سال کا بجٹ پیش کیا ہے اس میں امریکا کے چوالیس ملین افراد کو غذائی اشیا پر دی جانے والی سبسڈی میں انتیس فیصد کمی کر دی گئی ہے جبکہ غریب بچوں کو ملنے والی طبی سہولیات بھی انیس فیصد اور غریب افراد اور سن رسیدہ لوگوں کو ملنے والی طبی خدمات اور سہولیات سولہ فیصد کم کر دی گئی ہیں-